رسائی کے لنکس

ٹریسا، ٹرمپ ملاقات میں 'تجارت، نیٹو اور دہشت گردی' پر بات چیت متوقع


برطانوی وزیر اعظم نے 'بی بی سی' کو بتایا ہے کہ ''خواتین کے حوالے سے ڈونالڈ ٹرمپ کے چند بیانات ناقابلِ قبول ہیں، جن میں سے چند کے لیے اُنھوں نے خود معذرت کر لی ہے''

برطانوی وزیر اعظم ٹریسا مے نے اتوار کے روز کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران اگر اُنھیں محسوس ہوا کہ کوئی ناقابلِ قبول بات کہی گئی، تو اُنھیں اِس کی نشاندہی کرنے میں کوئی عار نہیں ہو گا۔

مے جمعے کے دِن واشنگٹن میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گی۔

اُنھوں نے بتایا کہ اس موقع پر وہ امریکہ اور برطانیہ کے مابین آئندہ کے تجارتی تعلقات، کے ساتھ ساتھ نیٹو اور چیلنج، مثال کے طور پر، دہشت گردی کو شکست دینے سے متعلق گفتگو کریں گی۔

ہفتے کے روز یورپی دارالحکومتوں کی سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے، خاص طور پر وہ بیانات جنھیں خواتین کے لیے نازیبا قرار دیا جا رہا ہے۔

مے نے 'بی بی سی' کو بتایا کہ ''خواتین کے حوالے سے ڈونالڈ ٹرمپ کے چند بیانات ناقابلِ قبول ہیں، جن میں سے چند کے لیے اُنھوں نے خود معذرت کر لی ہے''۔

اُن کے الفاظ میں ''جب میں اُن (ڈونالڈ ٹرمپ) کے ساتھ گفتگو کروں گی، تو میرے خیال میں یہ بذاتِ خود واضح ہے کہ میں بحیثیت ایک خاتون وہاں بیٹھوں گی، یہ حقیقت ہے کہ میں ایک خاتون وزیر اعظم ہوں۔۔۔ جب بھی ایسی کوئی بات ہوتی ہے جو میرے خیال میں ناقابلِ قبول ہوگی، تو مجھے ڈونالڈ ٹرمپ سے اس بات کا اظہار کرنے میں کوئی خوف نہیں ہو گا''۔

XS
SM
MD
LG