رسائی کے لنکس

طبی امدادی سامان یمن کے دارالحکومت پہنچا دیا گیا


گروپ کا کہنا تھا کہ جہاز پندرہ ٹن طبی سامان لے کر پیر کو صنعاء پہنچا جبکہ سمندری راستے سے عدن کے لیے بھی ایسی ہی امداد روانہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

امداد فراہم کرنے والے ایک غیر سرکاری گروپ "ڈاکٹر ود آوٹ بارڈر" نے یمن میں باغیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعاء میں طبی امداد پہنچا دی گئی ہے جب کہ ملک کے مختلف حصوں بشمول جنوبی ساحلی شہر عدن میں اب بھی لڑائی جاری ہے۔

گروپ کا کہنا تھا کہ جہاز پندرہ ٹن طبی سامان لے کر پیر کو صنعاء پہنچا جبکہ سمندری راستے سے عدن کے لیے بھی ایسی ہی امداد روانہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یمن کے لیے گروپ کی سربراہ میری ایلزبیتھ انگرس کہتی ہیں کہ امداد کی اس ملک میں فراہمی درپیش چیلنجز کا ایک حصہ تھا۔ "چونکہ جنگ جاری ہے اس لیے ہمیں ضروریات کا تخمینہ لگانے اور اس کے مطابق اپنے ارکان کی تعیناتی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔"

پیر کو بھی سعودی عرب کی زیر قیادت عرب اتحادیوں نے حوثیوں باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں جاری رکھیں۔

اتحادیوں کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عصری کا کہنا تھا کہ افواج نے ایک اسٹیڈیم کو نشانہ بنایا ہے۔

"صورتحال سنگیں ہو گئی ہے اور ہمیں ان مسلح جنگجوؤں کو ان جگہوں کو فائدہ نہیں اٹھانے دینا چاہیئے۔ یہ (ملیشیا) اسٹیڈیم اور اسکولوں کو اپنے عسکری ذخائر کے لیے استعمال کر رہے ہیں، لہذا ہمیں انھیں یہ موقع نہیں دینا چاہیئے کہ وہ اس صورتحال کا فائدہ اٹھائیں اور اپنی کارروائیوں کے لیے دوبارہ منظم ہوں۔"

ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغی یمن کے صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں جب کہ صدر کو حال ہی میں ملک چھوڑ کر سعودی عرب فرار ہونا پڑا تھا۔

اس جنگ میں اب تک چھ سو افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG