رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر: فوجی ہیڈکوارٹر پر حملے میں 17 اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فوج کے ایک اہم ہیڈ کوارٹر پر مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں کم ازکم 17 فوجی ہلاک ہو گئے جب کہ جوابی کارروائی میں حکام نے چار حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا بتایا ہے۔

اتوار کو علی الصبح لائن آف کنٹرول کے قریب اُڑی کے مقام پر واقع فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کے بارے میں فوج کے ایک ترجمان ایس ڈی گوسوامی نے بتایا کہ حملہ آوروں نے لائن آف کنٹرول کے قریب اگلے محاذ پر ایک اڈے پر حملہ کیا جس کے بعد وہ ہیڈکوارٹر میں گھس گئے۔

کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران متعدد فوجی زخمی بھی ہوئے جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہیڈکوارٹر سے اسپتال منتقل کیا گیا۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے فوجی ہیڈکوارٹر پر حملے میں ملوث عناصر کو سزا دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اسے ایک "بزدلانہ" حملہ قرار دیا۔

ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ "ہم اڑی میں اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ جو بھی اس حملے کے پیچھے ہیں وہ سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔"

بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ اس بات کے واضح اشارے ملے ہیں کہ حملہ آور اعلیٰ تربیت یافتہ اور جدید ہتھیاروں سے لیس تھے۔ ٹوئٹر پر اپنے مختلف پیغامات میں انھوں نے ایک بار پھر پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ایک "دہشت گرد ملک ہے"، اور انھوں بہت افسوس ہے کہ پاکستان مبینہ طور پر دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں کی براہ راست حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ (فائل فوٹو)
بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ (فائل فوٹو)

پاکستان کی طرف سے بھارتی وزیر داخلہ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے الزام تراشی کر رہا ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے اس حملے کے تناظر میں روس اور امریکہ کے اپنے دورے منسوخ کر دیے ہیں۔

ذرائع ابلاغ پر دکھائے جانے والے مناظر میں فوجی اڈے سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے جا سکتے ہیں جب کہ بتایا جاتا ہے کہ یہاں متعدد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔

ادھر امریکہ نے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کی جانب سے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ حملے میں مرنے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہے اور بھارت کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے پختہ عزم پر قائم ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جولائی میں ایک علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور دو ماہ قبل شروع ہونے والے بھارت مخالف مظاہروں میں اب تک 80 کے لگ بھگ افراد مارے جا چکے ہیں۔

بھارتی سکیورٹی فورسز کا اہلکار مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا گولہ پھینک رہا ہے
بھارتی سکیورٹی فورسز کا اہلکار مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا گولہ پھینک رہا ہے

کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان متنازع علاقہ ہے جس کا ایک، ایک حصہ دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے پاس ہے۔

بھارت اپنے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں اور علیحدگی پسند تحریکوں کی حوصلہ افزائی کا الزام پاکستان پر عائد کرتا آیا ہے جسے پاکستان مسترد کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG