رسائی کے لنکس

مصراتہ: غذا اور پانی کی صرف ایک ماہ کی رسدباقی


مصراتہ: غذا اور پانی کی صرف ایک ماہ کی رسدباقی
مصراتہ: غذا اور پانی کی صرف ایک ماہ کی رسدباقی

اتوار کو مصراتہ میں باغیوں کے ایک ترجمان نے کہا کہ اِس وقت شہر میں ہر ہفتےصرف ایک ہی بحری جہازپہنچ پاتا ہے

لیبیا کی حزب ِمخالف کا کہنا ہے کہ زیرِ محاصرہ مصراتہ کےمغربی شہر میں ایک ماہ کے اندر اندر خوراک اور پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے، کیونکہ حکومت کی حامی فورسز کی گولہ باری کے باعث رسد کی ترسیل میں رکاوٹ درپیش ہے۔

اتوار کو مصراتہ میں باغیوں کے ایک ترجمان نے کہا کہ اِس وقت شہر میں ہر ہفتےصرف ایک ہی بحری جہازپہنچ پاتا ہے ۔ صدون المصراتی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دو ہفتے قبل تک غذا کی ترسیل اور پانی اور طبی رسد ہفتے میں پانچ مرتبہ وہاں پہنچتی تھی۔

المصراتی کے بقول اگر حکومت کی طرف سے بندرگاہ پردانستہ حملے جاری رہے تو جہاں تک خوراک اور پانی کا تعلق ہے شہر ایک مشکل صورتِ حال سے دوچار ہو سکتا ہے۔

لیبیائی لیڈر معمر قذافی کی وفادار فورسز نے اتوار کے دِن مصراتہ پر نئے حملے کیے، اور شہر کے ہوائی اڈے کے قریب باغیوں سے شدید لڑائی کی۔

ہفتے کے دِن حکومتی فورسز نے مصراتہ میں چار بڑے تیل کے ٹینکروں پر گولہ باری کی جس سے اِن بندرگاہ پر آباد شہر کا ایندھن کا واحد ذریعہ تباہ ہوگیا۔ آگ دوسرے ٹینکروں کی طرف پھیل گئی جب کہ آگ بجھانے والا عملہ بھڑکتے ہوئے شعلوں پر قابو نہ پا سکا۔ ڈپو سے اتوار کے روز دھواں اٹھتا رہا۔

مصراتہ مغربی لیبیا کے اُن دو شہروں میں سے ایک ہے جس پر باغیوں کا کنٹرول ہے اور گذشتہ دو ماہ سے زائد عرصے سے حکومتی فورسز نے اُس کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG