رسائی کے لنکس

داعش کا شامی مہاجر کیمپ پر حملہ، 32 شہری ہلاک


فائل
فائل

کُرد اور شامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے متعدد افراد اِس عارضی کیمپ میں مقیم تھے، جو شام اور عراق کے داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں جاری لڑائی کے نتیجے میں وہاں سے بھاگ نکلے تھے

شام میں انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والے ادارے، ’سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ کے مطابق، منگل کو داعش کے شدت پسندوں نے عراق کے ساتھ شام کی سرحد کے قریب واقع ایک مہاجر کیمپ پر اچانک حملہ کیا، جس واقعے میں کم از کم 32 شہری ہلاک ہوئے۔


ترجمان، رمیع عبدل نے کہا ہے کہ ’’کم از کم پانچ خودکش حملہ آوروں نے کیمپ کے باہر اور اندر حملہ کیا، جہاں عراقی مہاجرین اور شام سے بے دخل ہونے والے افراد نے پناہ لے رکھی تھی‘‘۔


کُرد اور شامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے متعدد افراد اِس عارضی کیمپ میں مقیم تھے، جو شام اور عراق کے داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں جاری لڑائی کے نتیجے میں وہاں سے بھاگ نکلے تھے۔


داعش کے شدت پسندوں، سیرئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) اور کرد اور عرب لڑاکوں کے ایک اتحاد کے درمیان حملوں کے نتیجے میں شدید لڑائی چِھڑ گئی، جس کے نتیجے مین چند مسلح جنگجو ہلاک ہوئے۔


امریکی حمایت یافتہ، ’ایس ڈی ایف‘ نے شمالی شام میں داعش سے علاقہ خالی کرا لیا ہے۔ حالیہ دِنوں، ’ایس ڈی ایف‘ نے وادی دجلہ میں انتہائی حکمت عملی کے حامل ’طبقہ‘ نامی شہر کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔


طبقہ داعش کا ایک اہم محفوظ ٹھکانہ ہے۔ یہ رقہ کے جنوب مشرق میں تقریباً 40 کلومیٹر دور واقع ہے۔


عراق میں داعش کا شدت پسند گروپ عراقی افواج اور اُن کے حامیوں کے خلاف بقا کی لڑائی لڑ رہا ہے، جن پر اُس نے موصل کے مغربی حصے میں واقع مضافات میں قبضہ کر رکھا ہے۔ موصل عراق کا دوسرا بڑا شہر ہے۔

XS
SM
MD
LG