رسائی کے لنکس

فرانس : 'کار بم' کی تفتیش کے لیے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک کیفے کے ملازم نے بغیر نمبر پلیٹ کی ایک لاوراث کار کی اطلاع پولیس کو دی تھی۔

فرانسیسی حکام نے بتایا ہے کہ کہ اتوار کو نوٹر ڈیم کیتھیڈرل کے قریب سے چھ کنستروں سے بھری کار ملنے کے معاملے سے متعلق مزید دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کو جنوبی فرانس سے منگل کو حراست میں لیا گیا اور وہ انتہا پسند اسلامی گروپ سے روابط کے لیے معروف ہیں۔

ایک کیفے کے ملازم نے بغیر نمبر پلیٹ کی ایک لاوراث کار کی اطلاع پولیس کو دی تھی۔ اتوار کو جب وہ اس کار کے قریب سے گزرا تو اس نے اس کی پچھلی سیٹ پر گیس کنستر رکھے ہوئے دیکھے۔

پولیس نے اس گاڑی کے مالک کو منگل کو حراست میں لینے کے تھوڑی دیر کے بعد رہا کر دیا۔ پولیس اس کو انہتا پسند سوچ رکھنے والے شخص کے طور پر جانتی ہے۔ تاہم اس کی بیٹی پوچھ گچھ کے لیے پولیس کو اب بھی مطلوب ہے۔

پولیس نے جب گاڑی کی تلاشی لی تو اسے کنستروں میں دھماکا کرنے کے کوئی آلات نہیں ملے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کار کی طرف توجہ مبذول کروانے کے لیے اس کی خطرے سے متعلق لائیٹوں کو آن کر دیا گیا تھا۔

ایک پولیس عہدیدار نے خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ "ہمارے خیال میں وہ ایک مشق کرنے کی کوشش کر رہا تھا"۔

فرانس میں ہوئے دہشت گردی کے دو مختلف واقعات کے بعد سے فرانسیسی حکام زیادہ چوکنا ہوگئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے عرصے کے دوران ہونے والے ان واقعات میں دو سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے اوران واقعات کا ذمہ دار مشتبہ طور پر انتہاپسند تنظیم داعش کو قرار دیا گیا تھا۔

گزشتہ سال نومبر میں پیرس میں ہوئے ایک مربوط حملے میں 130 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 14 جولائی کو فرانس کےقومی دن کی تقریبات کے سلسلے میں نیس میں ہونے والی آتشبازی کے مظاہرے کے دوران حملہ آور نے ٹرک یہاں کھڑے لوگوں پر چڑھا دیا جس سے 86 افراد ہلاک ہوئے۔

XS
SM
MD
LG