رسائی کے لنکس

محمد مرسی کو فوج نے اغوا کیا ہے، اہلِ خانہ کا الزام


مصر کے برطرف صدر محمد مرسی کے صاحبزادے اسامہ مرسی نے پیر کو قاہرہ میں پریس کانفرنس کی۔
مصر کے برطرف صدر محمد مرسی کے صاحبزادے اسامہ مرسی نے پیر کو قاہرہ میں پریس کانفرنس کی۔

قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد مرسی کے بیٹے اور بیٹی نے الزام عائد کیا کہ مصر کی فوج نے ان کے والد کو اغوا کیا ہے۔

مصر میں فوج کے ہاتھوں برطرف ہونے والے ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کے اہلِ خانہ نے فوجی افسران پر سابق صدر کو حبسِ بے جا میں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی رہائی کے لیے قانونی کاروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔

پیر کو دارالحکومت قاہرہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد مرسی کے بیٹے اور بیٹی نے الزام عائد کیا کہ مصر کی فوج نے ان کے والد کو اغوا کیا ہے۔

محمد مرسی کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ فوج کی جانب سے 3 جولائی کو منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے ان کی اپنی والد سے ملاقات نہیں ہوئی ہے اور وہ نہیں جانتے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔

مصر کے فوجی افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے محمد مرسی کو ان کے اپنے تحفظ کے لیے حفاظتی تحویل میں رکھا ہوا ہے اوران کی صحت ٹھیک ہے۔

تاہم فوج نے تین ہفتے گزرنے کے باوجود اب تک یہ نہیں بتایا کہ سابق صدر کو کس مقام پر رکھا گیا ہے۔

محمد مرسی کی جماعت 'اخوان المسلمون' کے حامی اور کارکن ان کی برطرفی کے بعد سے تقریباً روزانہ ہی قاہرہ اور مصر کے طول و عرض میں ان کی رہائی اور صدارت کی بحالی کے لیے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطرف صدر کے صاحبزادے اسامہ مرسی کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایسے شخص کو اس کی حفاظت کے نام پر تحویل میں رکھنے کی کوئی قانونی اور آئینی بنیاد نہیں جس پر سرے سے کوئی الزام ہی نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ان کا خاندان صدر مرسی کی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کے مرکزی کردار اور مصری فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی کے خلاف فوری طور پر اندرونِ ملک کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی قانونی چارہ جوئی کرے گا۔

اسامہ مرسی نے کہا کہ ان کے والد کی اقتدار سے بے دخلی "عوام اور پوری قوم کی خواہشات کا اغوا" ہے جسے کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر کی صاحبزادی شائمہ نے کہا کہ ان کا خاندان سمجھتا ہے کہ ان کے والد کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار مصر کی فوج ہوگی۔

پریس کانفرنس میں سابق صدر کے اہلِ خانہ کے ہمراہ موجود ایک ڈاکٹر جمال عبدالسلیم نے صحافیوں کو بتایا کہ محمد مرسی ذیابیطس کے مریض ہیں اور مصر کے ڈاکٹروں کی انجمن نے فوجی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹروں کو ان تک رسائی دی جائے۔

'اخوان المسلمون' کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ تین جولائی کے بعد سے ان کا محمد مرسی سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ہے اور انہیں یقین ہے کہ سابق صدر کو وکلا کے ذریعے قانونی مشاورت بھی فراہم نہیں کی جارہی۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'ہیومن رائٹس واچ' نے بھی محمد مرسی کی غیر اعلانیہ حراست پر تشویش ظاہر کی ہے۔

تنظیم کی مصر میں ڈائریکٹر حبا معارف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر میں استغاثہ کی جانب سے جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری کے بغیر محمد مرسی کو 48 گھنٹے سے زیادہ حراست میں نہیں رکھا جاسکتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کی جانب سے محمدمرسی اور ان کے مشیروں کو حراست میں رکھنا قطعی طور پر غیر قانونی عمل ہے۔
XS
SM
MD
LG