رسائی کے لنکس

عالمی منڈی میں ’یوئان‘ کی قدر میں اضافہ


ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013ء میں یوئان دنیا کی 10 بڑی کرنسیوں کی فہرست کی سطح سے بڑھ کر نویں درجے پر آگئی ہے، جس کا سبب یہ ہے کہ یہ کرنسی بیرون ملک تجارت میں خاصی وسعت کی حامل ہے

چین کا سکہ، ’یوئان‘ پہلی بار دنیا کا سب سے زیادہ خرید و فروخت ہونے والے سکے کے درجے میں شامل ہوگیا ہے، جس سے چین کی مضبوط معیشت کا تاثر نمایاں ہوتا ہے، جو دنیا کی دوسری بڑی معشت ہے۔

ہانگ کانگ سے ایسو سی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013ء میں یوئان دنیا کی 10 بڑی کرنسیوں کی فہرست کی سطح سے بڑھ کر نویں درجے پر آگئی ہے، جس کا سبب یہ ہے کہ یہ کرنسی بیرون ملک تجارت میں خاصی وسعت کی حامل ہے۔

یہ بات بین الاقوامی مالی معاملات کے تصفیئے سے متعلق بینک کی طرف سے جمعرات کو جاری ہونے والی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔


سنہ 2010 کے جائزے کو نظر میں رکھتے ہوئے، یہ ایک قابلِ قدر پیش رفت کی غماز ہے، جب یوئان، جسے ’رین ممبی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، فہرست میں سترہویں نمبر پر تھا۔

عام اوسط کے اعتبار سے اپریل 2013ء میں یوئان میں ہونے والی تجارت 120ارب ڈالر روزانہ کی سطح پر پہنچی؛ جو کہ 2010ء میں 34ارب ڈالر یومیہ کی سطح پر تھی، یعنی اِس میں ساڑھے تین گنا اضافہ آیا۔ لیکن، ڈالر کو دیکھا جائے تو یہ اعداد و شمار کہیں کم ہیں، یعنی ڈالر میں یومیہ 4.7 ٹرلین ڈالر کی لین دین ہوگی ہے۔

’بینک آف انٹرنیشنل سیٹلمنٹس‘ مرکزی بینکوں کی ایک بین الاقوامی تنظیم ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے سکے ’پیسو‘ کے طرح جو آٹھویں نمبر پر تھا، یوئان کی طرح تیزی سے نمایاں ہوا، دیکھتے ہی دیکھتے ، فروغ پاتی ہوئی کلیدی مارکیٹ کرنسیوں کے ہمراہ، تجارتی منڈیوں کی زینت بنا۔

چین کے حکام اس بات کے خواہاں ہیں کہ یوئان بین الاقوامی کرنسی بنے، اور وہ اِسے ڈالر کے متبادل سکے کے طور پر فروغ دے رہے ہیں۔

لیکن، اب بھی یوئان کو بھنوانا اتنا عام نہیں ہے۔

لیکن، چین اب اپنے سکے پر کنٹرول کو نرم کرتا جا رہا ہے اور اُس نے صنعتی اداروں کو یوئان میں بین الاقوامی لین دین کے تصفیئے کی اجازت دے رکھی ہے۔

اِس سلسلے میں، چین نے، دوسرے ممالک کے علاوہ، پاکستان، تھائی لینڈ اور جنوبی کوریا کے ساتھ معاہدے طے کیے ہیں؛ جب کہ وہ لندن اور ہانگ کانگ کے مالی مراکز کے ساتھ کام کر رہا ہے، تاکہ بیرون ملک تجارت کے لیے اس سکے کو بین الاقوامی طور پر مزید رائج کیا جائے۔


رپورٹ ترتیب دیتے ہوئے، بینک نے53 مقامات پر دنیا کی 24 کرنسیوں کا جائزہ لیا۔
XS
SM
MD
LG