رسائی کے لنکس

افغانستان: 2013ء تک جنگی کارروائیاں مکمل کر لی جائیں گی


برسلز جاتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کی طیارے میں صحافیوں سے بات چیت
برسلز جاتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کی طیارے میں صحافیوں سے بات چیت

پنیٹا نے یہ بیان بدھ کو نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے لیےبرسلز جاتے ہوئےطیارے میں اپنے ہمراہ صحافیوں سےبات چیت کے دوران دیا

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا کا کہنا ہے کہ اگلے برس یعنی 2013ء تک امریکہ اور نیٹو افغانستان میں جنگی کارروائیاں بند کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے، اور 2014ء تک افغان فوجیوں کی تربیت اور صلاح و مشورہ دینے میں صرف کیا جائے گا۔

پنیٹا نے یہ بیان بدھ کو نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے لیےبرسلز جاتے ہوئےطیارے میں بات چیت کے دوران دیا۔

اُنھوں نےاپنے ہمراہ جانے والے نامہ نگاروں کو بتایا کہ متوقع طور پر 2013ء کےوسط تک حملوں پر قابو پاکرمشورہ دینے کا کردار ادا کیا جائے گا۔

امریکی وزیر دفاع نے 2013ء کو ایک فیصلہ کُن سال قرار دیا، جس کے دوران باقی ماندہ علاقے بھی افغان فوج کے حوالے کردیے جائیں گے۔


اُن کا کہنا تھا کہ ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ ایک مرتبہ جب جنگی کردار ختم ہوجائے گا تو افغانستان میں کس سطح کی امریکی فوجی موجودگی درکار ہوگی۔

اُن کا یہ بیان اوباما انتظامیہ کی طرف سے اس تجویز کے بعد پہلی بار سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2013ء تک افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کا جنگی مشن مکمل ہو جائے گا۔


نیٹو کے وزرائے دفاع اسی ہفتے برسلز میں اجلاس کررہے ہیں جس میں وسیع تر امور پربات چیت ہوگی اورجس میں افغانستان کے مستقبل کے بارے میں غور و خوض شامل ہے۔ یہ اجلاس ایسےوقت ہو رہا ہے جب فرانسیسی صدر نکولس سارکوزی نے اعلان کیا ہے کہ اُن کا ملک چاہتا ہےکہ اُن کی لڑاکا فوجیں 2013ء تک افغانستان سے نکل جائیں جو مقررہ پروگرام سے سال بھر پہلے کا وقت ہے۔

XS
SM
MD
LG