رسائی کے لنکس

نواب منصور علی خان پٹودی انتقال کرگئے


نواب منصور علی خان پٹودی انتقال کرگئے
نواب منصور علی خان پٹودی انتقال کرگئے

انہیں پھیپھڑوں کا مرض تھاجس کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں مسلسل دشواری کا سامنا تھا۔ وہ تقریباً اٹھارہ دنوں تک بستر مرگ پر رہے

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سب سے کم عمر کپتان کاریکارڈ رکھنے والے کرکٹر، ماڈل ، ماضی کی اداکارہ شرمیلا ٹیگور کے شوہر اور سیف علی خان اور سوہا علی خان کے والد منصور علی خان پٹودی70 سال کی عمر میں نئی دہلی میں انتقال کر گئے ۔ انہیں پھیپھڑوں کا مرض تھاجس کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں مسلسل دشواری کا سامنا تھا۔ وہ تقریباً اٹھارہ دنوں تک بستر مرگ پر رہے۔ ان کا انتقال نئی دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں جمعرات کی شام ہوا۔

ان کے آخری دنوں میں ان کی صاحبزادی سوہا علی خان ہی اسپتال میں ان کے سرہانے موجود رہیں جبکہ سیف علی خان شوٹنگ میں مصروف رہا تاہم انہوں نے دوہفتوں کے دوران تین مرتبہ اسپتال جاکر اپنے والد کی مزاج پرسی کی۔ اس دوران اداکارہ کرینہ کپور بھی ان کے ساتھ تھیں۔ نواب منصور کی بیماری کے سبب ہی کرینہ کپور نے اس بار اپنی سالگرہ نہیں منائی۔

ادھر چار روز قبل سوہا علی خان نے میڈیا کے ذریعے اپنے والد کی صحت یابی کے لئے بھارتی عوام سے دعا کی اپیل کی تھی تاہم جمعرات کی شام منصور علی خان پٹودی اس دنیا کو خیرباد کہہ گئے۔

منصور علی خان پٹودی 25 جنوری 1941 کو بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے تھے ۔ ان کے والد کا نام نواب افتخار علی خان تھا ۔ وہ ریاست پٹودی کے نواب اور اپنے دور کے مشہور کرکٹر تھے۔ منصور علی خان پٹودی نے بھی اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے کرکٹر کی حیثیت سے اپنے کریئر کا آغاز کیا۔ کرکٹ کھیلنے کے علاوہ انہوں نے ماڈلنگ بھی کی ۔ گیارہویں سالگرہ کے موقع پر ان کے والد انتقال کرگئے جس کے بعد ریاست پٹودی کے نواب کا سہرا ان کے سر سجادیا گیا۔

منصور علی خان نے دسمبر 1961 میں نئی دہلی میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں پہلی مرتبہ بھارت کی نمائندگی کی ۔1962 میں بھارتی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے فرائض سونپ دیئے گئے ، منصور علی خان نے بھارتی ٹیم کی جھولی میں بہت سی فتوحات ڈالیں اور ان ہی کی قیادت میں بھارت نے 1967 میں نیوزی لینڈ کو اس کی سر زمین پر شکست دی تھی ۔ یہ پہلی مرتبہ تھا جب بھارت نے کسی بھی غیر ملکی ٹیم کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دی۔

منصور علی خان دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز تھے اور بطور میڈیم پیسر بالنگ بھی کرواتے تھے ۔ 46 بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں انہوں نے بھارت کی نمائندگی کی اور 40 مرتبہ ٹیم کی قیادت کی۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں چھ سنچریوں اور سولہ نصف سنچریوں کی مدد سے 34 اعشاریہ 91 کی اوسط سے رنز اسکور کیے۔

سن 1969 میں ایک کار حادثے میں منصور علی خان کی دائیں آنکھ متاثر ہوئی تاہم ان کے کرکٹ کا شوق نہ گیا ، 1974 میں وہ انڈین نیشنل کرکٹ کوچ رہے جبکہ 1993 سے 1996 میں وہ ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں طرز کی کرکٹ میں آئی سی سی میچ ریفری بھی رہے۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں1964 میں ارجونا ایوارڈ سے نوازا گیا ، اس کے علاوہ 1968 میں انہیں ویزڈن کرکٹ آف دی ائیر ایوارڈ بھی دیا گیا ۔ ایک کرکٹر کے ساتھ ساتھ وہ سماجی کارکن بھی تھے ۔

27 دسمبر 1969 کو ان کی شادی بھارتی اداکارہ شرمیلا ٹیگور سے ہوئی جبکہ16 اگست 1970 کو ان کے ہاں اداکار سیف علی خان کی ولادت ہوئی۔ سوہا علی خان کے علاوہ ان کی ایک اور بیٹی بھی ہے جس کا نام صباعلی خان ہے۔ ان کا فلموں سے کوئی تعلق نہیں لہذا لوگ انہیں ایک ماہر جیولری ڈیزائنر کی حیثیت سے جانتے ہیں ۔

XS
SM
MD
LG