رسائی کے لنکس

پاکستان کے جوہری اثاثے ’مکمل طور پر محفوظ ہیں‘: سرتاج عزیز


وزیر اعظم کے دورے کو ’مجموعی طور پر کامیاب‘ قرار دیتے ہوئے، سرتاج عزیز نے کہا کہ اعلیٰ امریکی عہدے داروں سے ملاقاتیں ’کامیاب رہیں‘، جن میں باہمی تعلقات کی مختلف جہتوں پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی، حاصل کردہ پیش رفت کا احاطہ کیا گیا، اور مستقبل کے لائحہ عمل کو زیر غور لایا گیا۔

مشیر خارجہ، سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار اور اثاثے ’مکمل طور پر محفوظ ہیں‘۔

وزیر اعظم نواز شریف کے سہ روزہ سرکاری دورہٴامریکہ کے اختتام پر جمعے کو پاکستانی سفارت خانے میں ایک اخباری بریفنگ کے دوران، اُنھوں نے کہا کہ ’دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم مضبوط ہاتھوں میں ہے‘۔

وزیر اعظم کے دورے کو ’مجموعی طور پر کامیاب‘ قرار دیتے ہوئے، سرتاج عزیز نے کہا کہ اعلیٰ امریکی عہدے داروں سے ملاقاتیں ’کامیاب رہیں‘، جن میں باہمی تعلقات کی مختلف جہتوں پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی، حاصل کردہ پیش رفت کا احاطہ کیا گیا، اور مستقبل کے لائحہ عمل کو زیر غور لایا گیا۔

افغانستان کے بارے میں، اُنھوں نے کہا کہ حکومتِ افغانستان اور طالبان کے مابین مصالحتی امن عمل کا تیسرا دور ملا عمر کی ہلاکت کی خبر آنے کے بعد ’سبوتاژ ہوا‘۔ بقول اُن کے،’اب افغان مذاکرات شروع کرنا آسان نہیں رہا۔‘

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ برابری، اقتدار اعلیٰ اور باہمی عزت کی بنیاد پر قائم رکھنے کے اصول پر کاربند ہے، جن میں افغانستان اور بھارت شامل ہیں۔ بقول اُن کے، ’علاقائی امن و استحکام نہ صرف خطے کی ضرورت ہے، بلکہ اس کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کی جارہی ہیں‘۔

آپریشن ’ضربِ عضب‘ کے بارے میں ایک سوال پر، اُن کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن ’نیشنل ایکشن پلان‘ کی منظوری کے بعد شروع کیا گیا، ’جسے تمام سیاسی جماعتوں اور فریق کی حمایت حاصل ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’جاری کارروائی مؤثر رہی ہے، جس کے نتیجے میں، دہشت گردی اور شدت پسندی میں 70 فی صد تک کمی واقع ہوئی ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جامع اقدام کیا ہے‘۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ دورے کے دوران پاکستانی وفد کی زیادہ تر توجہ، بقول اُن کے، ’بھارت کے بارے میں تھی۔‘

بقول اُن کے، ’بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں براہ راست ملوث ہے‘۔

اِس سلسلے میں، اُنھوں نے کہا کہ ’بھارت مسلسل لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے‘۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ’ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا پہلے بھی جواب دیا جاتا تھا، اور اب بھی دیا جا رہا ہے‘۔

اُنھوں نےکہا کہ ’دورے کے دوران، امریکی انتظامیہ کی اعلیٰ ترین سطح پر ہم نے بتایا کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں را دہشت گردی کر رہا ہے‘۔

امور خارجہ کے مشیر نے کہا کہ ’ہم نے اعلیٰ امریکی عہدے داروں کو ثبوت فراہم کردیے ہیں کہ بھارت بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے‘۔

کشمیر کے سوال پر، اُنھوں نے کہا کہ ’شملہ معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ دونوں ملک تنازعات کو باہمی طور پر حل کریں گے۔ تاہم، گذشتہ 40 برسوں کے دوران باہمی عمل کی راہ میں پیش رفت نہیں ہو سکی‘۔

سرتاج عزیز نہیں کہا کہ ’امریکہ پاکستان مشترکہ اعلامیے میں علاقائی امن کے لیے، کشمیر سمیت تمام تنازعات کو حل کرنے پر زور دیا گیا ہے‘۔

ایک سوال کے جواب میں، سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی صورت حال میں بہتری آنے سے ’سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے‘۔

سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکہ نے ’کولیشن سپورٹ فنڈ‘ کی مد میں 90 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

سہ روزہ سرکاری دورہٴ امریکہ کے اختتام پر جمعے کی شام وزیر اعظم نواز شریف واپس وطن روانہ ہوئے۔

XS
SM
MD
LG