رسائی کے لنکس

مبینہ دہشت گرد کی امریکہ حوالگی پر عدالتی روک


فائل
فائل

اِس شخص کی شناخت ’صابرکے‘ کے نام سے کی گئی ہے۔ اُن پر الزام ہے کہ وہ القاعدہ کی کارروائیوں میں ملوث تھے اور افغانستان میں ایک امریکی فوجی اڈے پر خودکش حملہ کرنے کی سازش تیار کر رہے تھے

ڈینمارک کی عدالت نے ایک مشتبہ دہشت گرد کی امریکہ حوالگی پر روک لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں زیرِ حراست رہنے کے دوران اُنھیں مبینہ طورپر اذیت پہنچائی گئی، جِس سلسلے میں امریکہ کے کردار کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

اُس شخص کی شناخت ’صابر کے‘ کے نام سے کی گئی ہے۔

اُن پر الزام ہے کہ وہ القاعدہ کی کارروائیوں میں ملوث تھے اور افغانستان میں ایک امریکی فوجی اڈے پر خودکش حملہ کرنے کی سازش کر رہے تھے۔


منگل کے روز کے عدالتی حکم نامے میں ہیگ کی اپیلز عدالت نے کہا کہ ’صابر کے‘ کی گرفتاری اور حراست امریکہ کی طرف سے ادا کیے جانے والے کردار کے بارے میں’سوالات اٹھتے‘ ہیں۔

پاکستانی نژاد ڈچ شہری کو 2010ء میں پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے الزام لگایا ہے کہ پاکستانی تحویل کے دوران پاکستان کے سکیورٹی اداروں کی طرف سے اُن کو دی جانے والی اذیت میں امریکی اہل کار ملوث تھے۔

بعدازاں، اُنھیں ڈینمارک ملک بدر کیا گیا اور تب سے وہ امریکہ کی حوالگی کو رکوانے کے لیے عدالتی چارہ جوئی کرتے رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG