رسائی کے لنکس

کراچی ،’ ایک شاہراہ‘ کے لئے ’ایک فورس‘


نئی فورس کا نام ’شاہراہ فیصل فورس ‘ ہے۔ اس فورس کے اہلکار شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کیلئے سفید یونیفارم پر میرون کیپ اور بازو پر بینڈ باندھے آٹھ آٹھ گھنٹے کی دو شفٹوں میں اور چاک و چوبند انداز میں اپنے فرائض انجام دیتے نظر آئیں گے۔

کہتے ہیں کسی بھی شہر کی دھڑکن اس کی شاہراہیں ہوتی ہیں ۔شہر کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک بانہیں پھیلائے رکھنے والی’ شاہراہ فیصل ‘ بھی کراچی کی ایسی ہی دھڑکن ہے ، ذرا دیر کے لئے ’تھمی‘ نہیں کہ شہر کا تمام کاروبار متاثر ہونے لگتا ہے۔

دو تین روز پہلے ایک سیاسی رہنما نے یہاں کچھ گھنٹے کا احتجاج کیا لیکن ان چند گھنٹوں کا اثر شہریوں کی زندگی پر اس گہرا رہا کہ انتظامیہ کو فوراً حرکت میں آنا پڑا۔ پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار عمر خطاب نے پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا کو خود آکر حراست میں لے ۔ فیصل واوڈا کو ساری رات حوالات میں گزارنا پڑی جبکہ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

اس واقعے کا وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی سخت نوٹس لے لیا اور آئندہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو اس کے لئے ایک علیحدہ پولیس فورس تشکیل دے دی۔

نئی فورس کا نام ’شاہراہ فیصل فورس ‘ ہے۔ اس فورس کے اہلکار شاہراہ فیصل پر ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کیلئے سفید یونیفارم پر میرون کیپ اور بازو پر بینڈ باندھے آٹھ آٹھ گھنٹے کی دو شفٹوں میں اور چاک و چوبند انداز میں اپنے فرائض انجام دیتے نظر آئیں گے۔

ڈی آئی جی ٹریفک عامر احمد شیخ کے مطابق ہوٹل میٹروپول سے ایئرپورٹ تک شاہراہ فیصل کے 18 کلومیٹر حصے کو ’’ماڈل روڈ‘‘ قرار دیا گیا ہے جہاں ٹریفک کی ہرقسم کی خلاف ورزی پر ’زیرو ٹوریلرنس‘ پالیسی اپنائی جارہی ہے۔

عامر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ شاہراہ فیصل پر بلاتعطل ٹریفک کی روانی کیلئے اسے آٹھ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں مجموعی طور پر132اہلکار تعینات ہوں گے جن میں تین ڈی ایس پیز شامل ہیں جنہیں نئی خصوصی کاریں دی گئی ہیں جبکہ 12سیکشن آفیسرزاور 32پٹرولنگ آفیسرز موٹربائیک پرڈیوٹی دیں گے ۔

شاہراہ پر پانچ پٹرولنگ کاریں ہر وقت مانیٹرنگ کریں گی جنہیں حادثے کی شکار اور خراب گاڑیوں کو ہٹانے کیلئے پانچ ریکوری وین کی خدمات حاصل ہوں گی، مجموعی طور پر 70 اہلکار ٹریفک سگنلز اور چیکنگ پوانٹس پر تعینات ہوں گے۔

شاہراہ فیصل شہر کی اہم ترین شاہراہ ہے جہاں وی آئی پی موومنٹ کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں شہری سفر کرتے ہیں، ایک اندازے کے مطابق اس سڑک پر روزانہ ڈھائی لاکھ گاڑیاں گزرتی ہیں، خصوصاً صبح اور شام کے اوقات میں اس شاہراہ پر ٹریفک کا شدید دبائو رہتا ہے۔

XS
SM
MD
LG