رسائی کے لنکس

عالمی ادارہ خوراک نائجر میں اپنا امدادی پروگرام دگنا کررہاہے


عالمی ادارہ خوراک نائجر میں اپنا امدادی پروگرام دگنا کررہاہے
عالمی ادارہ خوراک نائجر میں اپنا امدادی پروگرام دگنا کررہاہے

اقوام متحدہ کا خوارک کا عالمی ادارہ ایسے میں جب کہ نائجر میں خشک سالی کے باعث خوراک کا بحران جاری ہے،وہاں پہلے سے دگنے افراد کو خوراک پہنچانے کی منصوبہ بندی کررہاہے۔

عالمی ادارہ خوراک کو توقع ہے کہ وہ اگلے ماہ خوراک کی عمومی ترسیل میں چھ سال سے کم عمر کے پانچ لاکھ بچوں کو خصوصی خوراک کے ساتھ ساتھ 15 لاکھ سے زیادہ افراد کو خوراک فراہم کرے گا۔

ایسا اس لیے ہوا ہے کہ پچھلے سال بارشوں کی کمی کے نتیجے میں ان پر یہ وقت آیا کہ اب ان کے پاس کھانے کے لیے کافی خوراک موجود نہیں رہی۔

نائجر کے لیے خوراک کے عالمی ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر گائن لوکا فریرا کہتے ہیں کہ نائجر میں خوراک کی کمی کا زمانہ جون اور جولائی سے شروع ہوکر ستمبر یا اکتوبر تک جاری رہتا ہے، جووہاں فصلوں کی کٹائی کاموسم ہے۔ لیکن پچھلے سال فصلیں خراب ہونے کی وجہ سے یہ صورت حال وقت سے بہت پہلے شروع ہوگئی ہے۔

گذشتہ سال نائجر میں غلے کی پیداوار ایک سال پہلے کی نسبت 26 فی صد کم ہوئی تھی۔اب جب کہ وہاں آباد گھرانے خوراک کی تلاش میں اپنا علاقہ چھوڑ کر دارالحکومت کی طرف جارہے ہیں، جنوبی علاقے زندر میں پرائمری سکول بند ہورہے ہیں۔

مسٹر گائن لوکا فریرا کا کہنا ہے کہ اندرون ملک نقل مکانی کرنے والےلوگوں کو خوراک پہنچانا ، اپنے گھرمیں رہنے والے لوگوں کی نسبت کہیں زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ امدادی عہدے داروں کو توقع ہے کہ بارشیں شروع ہونے کے بعد کاشت کار اپنے کھیتوں میں واپس آجائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سال کے شروع سے ہم لوگوں کو دیہی علاقوں سے نقل مکانی کرکے شہروں کا رخ کرتے دیکھ رہے ہیں۔ ہم مئی کےآخر اور جون کے شروع میں بارشوں کی توقع کررہے ہیں اور عمومی طورپر لوگ فصلوں کی کاشت کی تیاری کے لیے اپنے علاقوں کو لوٹ آتے ہیں۔ اس لیے ہمیں توقع ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں واپسی کا یہ عمل شروع ہوجائے گا۔ اور ہم ان لوگوں کی مدد کے لیے تیاری کررہے ہیں جو شہری علاقوں کی بجائے دیہاتوں میں موجود اپنے گھروں کو لوٹ آئیں گے۔کیونکہ شہری علاقوں میں ایسے بے گھر افراد کو خوراک پہنچانا کہیں زیادہ مشکل ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ خوراک نائجر میں اپنی امدادی کارروائیوں کو 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک بڑھانے کی کوشش کررہاہے۔ اگرچہ مسٹر فریرا کا کہنا ہے کہ عطیات دہندگان کا ردعمل اچھا رہاہے لیکن ان کے بقول اب تک ملنے والی امدادکافی نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ابھی تک تقریباً 5 کروڑ ڈالر، لگ بھگ 45 ہزار ٹن خوراک کی شدید کمی کا سامناہے ،جو ہمیں ستمبر تک لوگوں کی ہنگامی ضروریات پوری کرنے کے لیے درکار ہوگی۔

اقوام متحدہ کا خوراک اور زراعت کا ادارہ نائجر اور چاڈ میں مویشیوں کے گلوں کو خوراک پہنچانے کی کوششوں میں بھی اضافہ کررہاہے۔ مویشیوں کی چراہ گاہیں خشک پڑ چکی ہیں ، اس لیے گلہ بان اپنے گھرانوں کی خوراک خریدنے کے لیے اپنے جانور سستے داموں بیچ رہے ہیں۔

نائجر میں عالمی ادارہ خوراک کے ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ مالیت کے آٹھ پراجیکٹس کا مقصد 20 لاکھ افراد کی مدد کرنا ہے۔چاڈ میں یہ ادارہ 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ مالیت کے بیچ ، کھاد اور جانوروں کا چارہ فراہم کرے گا۔ جانوروں کے چارے اور جانوروں سے متعلق چیزوں کی تقسیم مالی اور برکینا فاسو میں بھی جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG