رسائی کے لنکس

نیجر کی فوج نے سابق صدر کے مشیروں کو گرفتار کر لیا


نیجر کی فوج نے سابق صدر کے مشیروں کو گرفتار کر لیا
نیجر کی فوج نے سابق صدر کے مشیروں کو گرفتار کر لیا

نیجر کے فوجی حکمرانوں نے ملک کی سابق حکومت کے ارکان کو گرفتار کرلیا ہےجِن پرگذشتہ ماہ کے انقلاب میں اقتدار سنبھالنے والے اہل کاروں کے خلاف مبینہ سازش تیار کرنے کا الزام ہے۔

نیجر کے وزیرِ داخلہ عثمان سِزے نے پیر کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ گرفتار ہونے والوں سے تخریب کاری کی حرکات میں ملوث ہونے کے بارے میں بازپرس ہو رہی ہے۔ سزے کا کہنا ہے چھان بین جاری ہے اور مزید گرفتاریاں عمل میں آسکتی ہیں۔

اتوار کو حراست میں لیے جانے والوں میں سابق وزیرِخزانہ علی لامین زین اور سابق وزیرِ انصاف گاربا لومپو شامل ہیں۔ پانی ، بجلی اور پیٹرول کی حکومتی کمپنیوں کے سربراہوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

نیجر کی فوج نے گذشتہ ماہ صدر ممدو تانجا کا تختہ الٹ کر اقتدار سنبھالا تھا۔ وہ گھر میں زیرِ حراست ہیں۔

افواج نے ایک سولین وزیرِ اعظم کو تعینات کیا ہے۔ اُن کے بقول، جونہی نیا قانون بن جاتا ہے جو اُن قوانین کی جگہ لے لے، جِن کی مدد سے صدر تانجا اپنے اقتدار کو طول دیتے رہے ہیں، وہ نیجر کو دوبارہ جمہوری حکمرانی کی طرف گامزن کر دیں گے ۔

اتوار کو سزے نے کہا کہ ہر وہ قدم یا رائے زنی جِس سے عام لوگوں کے سکون میں خلل ڈالا جائے اُس پر سزا دی جائے گی۔

اُنھوں نے کہا کہ حکمراں فوجی کونسل اُن افراد کو برداشت نہیں کرے گی جو تقاریر اور تحریر کے مرتکب پائے جائیں گے، جِن سےنیجر کو تختہ اُلٹے جانے سے پہلے کے غیر یقینی سیاسی حالات کی طرف دھکیلا جاتا ہو۔

XS
SM
MD
LG