رسائی کے لنکس

نائیجیریا: دو بم دھماکوں میں 44 افراد ہلاک


حملے میں بچ جانے والوں کے مطابق مسجد میں دھماکہ اس وقت ہوا جب جماعت ازالۃ البدیہ کے مرکزی رہنما ثانی یحیٰ رمضان کے دوران عبادت کے لیے آنے والوں سے خطاب کر رہے تھے۔

حکام کے مطابق نائیجیریا کے مرکزی شہر جاس میں نمازیوں سے بھری ایک مسجد اور ایک مسلم ریستوران میں مبینہ طور پر شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی طرف سے کیے گئے دو بم دھماکوں میں 44 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے کوآرڈینیٹر عبدالاسلام محمد کے مطابق اتوار کی رات کو ہونے والے ان دھماکوں میں 67 افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں اسپتال داخل کروا دیا گیا ہے۔

حملے میں بچ جانے والوں کے مطابق مسجد میں دھماکہ اس وقت ہوا جب جماعت ازالۃ البدیہ کے مرکزی رہنما ثانی یحیٰ رمضان کے دوران عبادت کے لیے آنے والوں سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ جماعت تمام مذاہب کی پرامن بقائے باہمی کا پرچار کرتی ہے۔

ایک اور بم دھماکہ شاگالنکو ریستوران میں ہوا جس کی سرپرستی ریاست کے گورنر اور اہم سیاستدان کرتے ہیں۔

ملک کے وسط میں واقع جاس شہر پرتشدد مذہبی محاذ آرائی کا مرکز رہا ہے، جہاں نائیجیریا کا مسلم اکثریتی شمال مسیحی اکثریتی جنوب سے متصادم ہے۔

ماضی میں بھی یہاں کئی بم دھماکے ہو چکے ہیں، جن کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم بوکوحرام نے قبول کی تھی۔ ان حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بوکو حرام نے گزشتہ سال نائیجیریا کے شمال مشرق میں ایک بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا، اور سرحد پار حملوں میں اضافہ کر دیا تھا۔ نائیجیریا اور اس کے پڑوسی ممالک کی کثیر القومی فوج نے بوکوحرام کو شہروں سے نکال دیا ہے مگر حالیہ ہفتوں میں بظاہر داعش کے حکم پر رمضان کے مہینے میں زیادہ سے زیادہ تباہی پھیلانے کے لیے بم دھماکوں اور دیہات پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بوکوحرام نے اس برس داعش میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG