رسائی کے لنکس

نائیجیریا کی یرغمال طالبات کی رہائی میں سوشل میڈیا کی موثر مہم


چیبوک کے سکول کی طالبات کی رہائی کے لیے چلائی جانے والی مہم کے تحت نائیجیریا میں ایک مظاہرہ۔ فائل فوٹو
چیبوک کے سکول کی طالبات کی رہائی کے لیے چلائی جانے والی مہم کے تحت نائیجیریا میں ایک مظاہرہ۔ فائل فوٹو

یہ مہم نائجیریا کی حالیہ تاریخ کے عام شہریوں کی غالبا ً سب سے کامیاب مہم ہے ۔ تین سال تک اس کے ارکان بینرز اٹھا کر اور سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئےنائیجیریا کے دار الحکومت ابوجا اور لاگوس شہر میں مارچ کرتے رہے ہیں۔

نائیجیریا کے اسکول کی ان 82لڑکیوں کی رہائی کو ، جنہیں بوکو حرام نے 2014 میں شمالی مشرقی قصبے چیبوک کے ایک اسکول سے اغوا کیا تھا ، سوشل میڈیا کی اس مہم کی کامیابی سمجھا گیا ہے جس نے لڑکیوں کی بازیابی کے لیے نائیجیریا کی حکومت پر دباؤ جاری رکھا ہے۔

کوانا سائمن، فی بی ہارونا، ایستھر عثمان اور ساراتو ایونا یہ ہیں ان لڑکیوں میں سے کچھ کے نام جنہیں نائیجیریا کی حکومت کے مطابق بوکو ہرام نے حال ہی میں اپنے قیدیوں کے بدلے رہا کیا ہے۔

چبوک کی لڑکیوں کے نام سے معروف لڑکیوں میں سےجن 82 نوجوان خواتین نے گزشتہ اختتام ہفتہ رہائی حاصل کی انہوں نے وہاں تین سال کا طویل عرصہ گزارا اور اس پورے عرصے میں سوشل میڈیا کے تمام سر گرم کارکنوں نے لڑکیوں کی بازیابی کےلیے نائیجیریا کی حکومت پر دباؤ جاری رکھا ہے۔

ابوجا میں قائم ایک گروپ ' ہماری لڑکیوں کو واپس لاؤ' کی ایک رکن ایمان شیحو کا کہناہے کہ حکومت کی ناکامی نے ایک ایسی صورتحال پیدا کی جس میں ان لڑکیوں کو اسکول سے اغوا کیا گیا۔

یہ مہم نائجیریا کی حالیہ تاریخ کے عام شہریوں کی غالبا ً سب سے کامیاب مہم ہے ۔ تین سال تک اس کے ارکان بینرز اٹھا کر اور سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئےنائیجیریا کے دار الحکومت ابوجا اور لاگوس شہر میں اکٹھے ہوتے رہے ہیں۔ لیکن' برنگ بیک آور گرلز 'یا' ہماری لڑکیا ں واپس لاؤ 'گروپ کی سب سے نمایاں کامیابی سوشل میڈیا پر رہی۔

دوسرے ارکان کی طرح شیحونے ٹویٹر ، فیس بک اور واٹس ایپ پر مہم چلائی ۔ اس گروپ کے صحافیوں، منتخب سرکاری عہدے داروں اور متفکر شہریوں سمیت ایک سو سے زیادہ ارکان ہیں ۔گروپ کی ٹویٹر کی فیڈ سے ہزاروں فالورز کو چوکس کیا جاتا ہے۔

گزشتہ ماہ جب پولیس نے چیبوک کے درجنوں والدین کو اسٹیٹ ہاؤس میں داخل ہونے سے روکا تو یہ اغوا کی جانے والی لڑکیوں کی واپسی پر زور دینے والا گروپ ہی تھا جس نے ناکام بنائی گئی ریلی کی تصاویر اپنے سوشل میڈیا کے چینلز پر شائع کیں۔ یہ سوشل میڈیا ہی تھا جہاں اس گروپ کے نعرے معروف اور مقبول ہوئے ہیں ۔ مثلاً ہماری لڑکیوں کو ابھی اور زندہ واپس لاؤ ، اور ہم نائیجیریا کی روح کے لیے لڑ رہے ہیں ، یہ تمام نعرے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سےمقبول ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG