رسائی کے لنکس

شام مذاکرات: عبوری حکومت کے قیام پر اختلافات برقرار


ADDITION Switzerland Syria Peace Talks
ADDITION Switzerland Syria Peace Talks

لخدار براہیمی نے بتایا کہ منگل کو ہونے والے اجلاس میں شام میں عبوری حکومت کا قیام اور صدر بشار الاسد کے سیاسی مستقبل جیسے معاملات زیرِ بحث آنے کی توقع ہے

شام کے لیے اقوامِ متحدہ کے نمائندہ خصوصی لخدار براہیمی نے کہا ہے کہ فریقین کے درمیان تاحال کسی معاملے پر بھی اتفاق نہیں ہوا ہے اور بات چیت کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہے گا۔

پیر کو جنیوا میں شامی حکومت اور حزبِ اختلاف کے وفود سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جناب براہیمی نے کہا کہ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کے باوجود دونوں فریق بات چیت جاری رکھنے کے خواہش مند ہیں تاکہ گزشتہ تین سال سے جاری خانہ جنگی کو ختم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ پیر کو فریقین نے جنگ زدہ شہر حمص میں پھنسے عورتوں اور بچوں کے شہر سے انخلا کے طریقہ کار پر گفتگو کی لیکن تاحال بین الاقوامی امدادی قافلے کو محصور شہر تک رسائی دینے کی تجویز پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

لخدار براہیمی نے بتایا کہ منگل کو ہونے والے اجلاس میں شام میں عبوری حکومت کا قیام اور صدر بشار الاسد کے سیاسی مستقبل جیسے معاملات زیرِ بحث آنے کی توقع ہے جن پر فریقین کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

اس سے قبل پیر ہی کو شامی حزبِ اختلاف کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ حزبِ اختلاف کا وفد انتقالِ اقتدار اور عبوری حکومت کے قیام جیسے معاملات پر گفتگو کے لیے تیار تھا لیکن صدر بشار الاسد کی حکومت کے عہدیداران نے ان موضوعات پر بات چیت سے انکار کردیا تھا۔

ترجمان کے بقول لخدار براہیمی اور اقوامِ متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے شامی حزبِ اختلاف کو یقین دلایا تھا کہ کانفرنس کا مقصد شام میں انتقالِ اقتدار پر بات کرنا ہے لیکن صدر اسد کی حکومت اس ایجنڈے سے روگردانی کر رہی ہے۔

حزبِ اختلاف کے اس موقف پر شامی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ کانفرنس میں اس وقت تک کسی معاہدے پر اتفاق ممکن نہیں جب تک حزب اختلاف کے رہنما شام میں سرگرم غیر ملکی جنگجووں اور دہشت گردی کے موضوعات پر بات کرنے پہ آمادہ نہیں ہوتے۔

پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لخدار براہیمی نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ فریقین کے درمیان موجود اختلافات کو کس طرح دور کیا جائے لیکن ان کے بقول وہ کوشش کرر ہے ہیں کہ منگل کو بات چیت شروع ہونے پر دونوں فریقوں کو عبوری حکومت کے قیام پر گفتگو کرنے پہ آمادہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار عبوری حکومت کے قیام پر پر بات چیت شروع ہوگئی تو امید ہے کہ فریقین کے درمیان اس مسئلے کے کئی ذیلی پہلووں پر بھی بات چیت کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

دریں اثنا امریکی حکام نے کہا ہے کہ امریکہ نے شامی حزبِ اختلاف کو غیر مہلک امداد کی فراہمی دوبارہ شروع کردی ہے۔

امداد کا یہ سلسلہ 'القاعدہ' سے منسلک شامی جنگجووں کی جانب سے امدادی سامان سے بھرے گوداموں پر قبضہ کرنے کے واقعات کے بعد گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے معطل تھا۔
XS
SM
MD
LG