رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کے راکٹ تجربے ’اشتعال انگیزی‘ ہے: جنوبی کوریا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کم من سیوک نے شمالی کوریا پر زور دیا کہ ان کے بقول اپنے اشتعال انگیز رویے کو جاری نہ رکھے کیونکہ یہ علاقے میں فوجی کشیدگی اور عدم استحکام کا باعث بنے گا۔

جنوبی کوریا نے پیانگ یانگ کی طرف سے سمندر میں مختصر فاصلے تک مار کرنے والے 25 راکٹ داغے جانے پر شمالی کوریا پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’ا شتعال انگیز رویہ قرار دیا ہے۔

سیئول میں حکام کے مطابق راکٹ شمالی کوریا کے مشرقی ساحل سے اتوار کے روز فائر کیے گئے جو 70 کلومیڑ دور جاپان کے سمندر میں جا کر گرے۔

وزارت دفاع کے ترجمان کم من سیوک کا کہنا ہے ممکنہ طور پر یہ امریکی اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری فوجی مشقوں کا ردعمل ہو سکتا ہے

کم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سے 25 راکٹ فائر کیے، ہماری فوج کے خیال میں شمالی کوریا کی طرف سے راکٹ فائر کرنا، امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری فوجی مشقوں کے خلاف ایک مسلح ردعمل ہو سکتا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ہم یہ جانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس کے پیچھے ان کے حقیقی عزائم کیا ہو سکتے ہیں۔

کم نے شمالی کوریا پر زور دیا کہ وہ اشتعال انگیزی کے اس رویے کو ترک کریں کیونکہ یہ علاقے میں فوجی کشیدگی اور عدم استحکام کا باعث بنے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہماری فوج مکمل تیاری کے ساتھ اس طرح کے مزید ممکنہ راکٹ فائر کرنے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے بھی شمالی کوریا کے اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے اس پر زور دیا ہے کہ وہ ان سے گریز کرے کیونکہ بقول ان کے اس سے کشدگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

امریکی اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی مشقیں جن کو "فوئل ایگل "کا نام دیا گیا ہے اس سال فروری میں شروع ہوئی تھیں اور وسط اپریل تک جاری رہیں گی۔

پیانگ یانگ لگاتار ان مشقوں کی مذمت کرتا رہا ہے اور اس کے بقول یہ اس پر حملہ کرنے کی ایک مشق ہے لیکن سئیول اور امریکہ کا کہنا ہے کہ حقیقت میں یہ صرف دفاعی ہیں۔

فوجی مشقیں شروع ہونے کے بعد شمالی کوریا نے مختصر فاصلے کے میزائلوں کی کئی تجربات کیے ہیں۔

اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل تجربات کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے لیکن یہ مختصر فاصلے کے میزائل تجربے کر سکتا ہے۔

لیکن جنوبی کوریا کو ان ٹیسٹ فائر کے بارے میں پھر بھی تشویش رہتی ہے کیونکہ شمالی کوریا ماضی میں فوجی مشقوں کے دوران جنوبی کوریا کے اہداف پر گولہ باری کر چکا ہے۔

جنوبی کوریا کو ان پر اس لیے بھی تشویش ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے داغے جانے والے راکٹ قریب سے گزرنے والے مسافر جہازوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

سیئول حکام کا کہنا ہے کہ اس مہینے کے اوائل میں ایک راکٹ نے اُس چینی مسافر جہاز کے راستے سے ہو کر اپنے مقام پر گرا جس پر 200 لوگ سوار تھے۔
XS
SM
MD
LG