رسائی کے لنکس

امریکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ مشقیں منسوخ کرے: شمالی کوریا


شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اگرامریکہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ دیکھنے کا خواہش مند ہے تو اسے لازمی طور جنوبی کوریا کے ساتھ اپنی فوجی مشقوں کے منصوبے ترک کرنا ہوں گے۔ شمالی کوریا کی جانب سے یہ انتباہ ویت نام کے شہر ہنوئی میں ہونے والی علاقائی سلامتی کانفرنس کے موقع پر سائیڈ لائن کے طورپر سامنے آیا۔ امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن بھی اس کانفرنس میں شرکت کررہی ہیں۔

شمالی کوریا کے ایک عہدے دارنے یہ انتباہ ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز کے علاقائی فورم کے موقع پر الگ سے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

علاقائی سلامتی سے متعلق اس سالانہ کانفرنس میں آسیان سے تعلق رکھنے والے دس رکن ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اور دوسرے علاقوں کے 16 اور ممالک بھی شرکت کرتے ہیں۔

شمالی کوریا کے وفد کے ترجمان ری ٹونگ ال نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو جنوبی کوریا کے ساتھ اتوار سے شروع ہونے والی فوجی مشقیں لازمی طور منسوخ کرنی چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقیں اور شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں لگانے سے مذاکرات میں کوئی مدد نہیں مل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو خطے کے امن کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہیں۔

فوجی مشقوں کا مقصد مارچ میں جنوبی کوریا کے فوجی بحری جہاز کے دوبنے کے واقعے کے بعد ، جس میں جنوب کے 46 فوجی ہلاک ہوگئے تھے، شمالی کوریا کے خلاف طاقت کا اظہارکرنا ہے۔

واشنگٹن اور سیؤل کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کاجنگی بحری جہاز شمالی کوریا کے ایک تارپیڈو کے حملے کا نشانہ بننے کے بعد ڈوباتھا۔ پیانگ یانگ اس واقعہ میں اپنے ملوث ہونے سے انکار کرتا ہے۔

بدھ کے روز امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے شمالی کوریا کے خلاف مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیاتھا۔

مز کلنٹن اور جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ بھی ہنوئی میں ہونے والے آسیان کے اجلاسوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ توقع ہے شمالی کوریا اور اس کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے خلاف اقدامات کانفرنس کے ایجنڈے کا اہم موضوع ہوں گے۔

آسیان کے رکن ممالک میں برونائی، برما، کمبوڈیا، انڈونیشیا، ملائیشیا، لاؤس ، فلپائن ، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویت نام شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG