رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کے وزیر دفاع کو سزائے موت دے دی گئی


وزیر دفاع ہیئون یونگ چول (فائل فوٹو)
وزیر دفاع ہیئون یونگ چول (فائل فوٹو)

ہئیون یونگ ایک فوجی تقریب کے دوران سو گئے تھے جو بظاہر اُن کی اس سزا کی وجہ بنی۔

جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیداروں کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے حکم پر وزیر دفاع ہیئون یونگ چول کو سزائے موت دے دی گئی۔

ہئیون یونگ ایک فوجی تقریب کے دوران سو گئے تھے جو بظاہر اُن کی اس سزا کی وجہ بنی۔

لیکن جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے ’یونہاپ‘ کے مطابق کم جونگ اُن نے ایک سال سے بھی کم عرصہ پہلے مسٹر ہیئون کو اس عہدے پر ترقی دی تھی اور شمالی کوریا کے رہنما کو ہیئون یونگ چول پر عدم وفاداری، قیادت کا احترام نا کرنے اور تقریبات میں سو جانے پر شکایت تھی۔

’یونہاپ‘ نے انٹیلی جنس کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ ہیئون یونگ چول کا باقاعدہ عہدہ وزیر برائے پیپلز آرمڈ فورسز تھا اور اُن کی سزا پر ایک اینٹی ائیر کرافٹ گن سے فائر کر کے عملدرآمد کیا گیا۔

جنوبی کوریا کے ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس ایجنسی ہان کی بوئم نے سیئول میں پارلیمانی کمیٹی کو بدھ کو بتایا کہ 30 اگست کو مسٹر ہئیون کی سزائے موت پر عمل درآمد کو سینکڑوں لوگوں نے دیکھا۔

لیکن اس خبر پر شمالی کوریا کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ واضح رہے کہ آزاد ذرائع سے شمالی کوریا میں پیش آنے والے ایسے واقعات کی تصدیق بہت مشکل ہے۔

کم جونگ اُن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بہت معمولی سا اختلاف بھی برداشت نہیں کرتے۔

اُنھوں نے 2013ء میں مبینہ طور پر عدم وفاداری کی بنیاد پر اپنے چچا کی سزائے موت کا حکم دیا تھا جس پر عمل درآمد کیا گیا۔

جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی نے گزشتہ ماہ یہ کہا تھا کہ کم جونگ اُن نے اپنے اختیارات کو چیلنج کرنے پر 15 سینیئر افسران کی سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG