رسائی کے لنکس

جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی اسلحے سے پاک دیکھنا چاہتا ہوں: کم جونگ ال


شمالی کوریا کے ایٹمی مسئلے پر سفارتی سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ال نے ایک چینی عہدے دار کو بتایا ہے کہ وہ جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے اپنا ایٹمی مذاکرات کار بات چیت کے لیے چین بھیج دیا ہے۔

چینی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے شمالی کوریا کے دورے پر گئے ہوئے چینی سفیر وانگ جیاروئی نے شمالی کوریا کے رہنما کم جان ال کو بیجنگ میں صدر ہو جن تاؤ کے ساتھ مذاکرات کی دعوت دی ہے۔

اس دوران جناب کم نے اطلاعات کے مطابق کوریا کے جزیرہ نما کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ما ژاکسو نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے ساتھ ملک کر کام کرنے کا عہد کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ چین جوہری مسئلے کو صحیح طریقے سے نمٹانے کے لیے عملی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے اور اس موضوع پر متعلقہ فریقین کے ساتھ بات چیت کرنے پر رضامند ہے۔

ادھر اقوامِ متحدہ کے سفیر لِن پاسکو شمالی کوریا پہنچ گئے ہیں، تاکہ شمالی کوریا کے حکام اور جوہری امور پر اس کے اعلیٰ مذاکرات کار کم کی کوان کے ساتھ ملاقات کی جائے۔

اس سفارتی سرگرمی سے لگ رہا ہے کہ شمالی کوریا شاید جلد اپنے جوہری پروگرام سے متعلق چھ قومی مذاکرات میں دوبارہ شریک ہونے کے لیے تیار ہے۔

چین، جنوبی کوریا، روس، جاپان اور امریکہ تقریباً سات سالوں سے شمالی کوریا کو ترغیب دے رہے ہیں کہ وہ اپنے جوہری اسلحے کے پروگرام سے دست بردار ہو جائے، جس کے عوض اس کو سفارتی طور پر تسلیم کیا جائے گا اور اقتصادی امداد دی جائے گی۔

شمالی کوریا دو بار ایٹمی تجربات کر چکا ہے اور ایک سال سے اس نے چھ قومی مذاکرات میں شرکت نہیں کی ہے۔

سیول یونیورسٹی کے سکالر یانگ موجن اس بارے میں کہتے ہیں کہ چھ قومی مذاکرات کا تصور ایک پھل کی پک رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بات امید افزا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سے پاک جزیرہ نما کی بات براہِ راست کم ال جونگ کی طرف سے آئی ہے۔

XS
SM
MD
LG