رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی عالمی سطح پر مذمت


جنوبی کوریا میں ایک شخص میزائل تجربے کی خبر ٹی وی پر دیکھ رہا ہے
جنوبی کوریا میں ایک شخص میزائل تجربے کی خبر ٹی وی پر دیکھ رہا ہے

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے راکٹ کے تجربے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ بین الاقوامی برادری کے پر زور اور متحدہ مطالبے‘‘ کی خلاف ورزی ہے۔

امریکہ نے عالمی برادری کے ہمراہ شمالی کوریا کے دور مار راکٹ تجربے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’انتہائی اشتعال انگیز‘‘ اقدام قرار دیا ہے۔

قومی سلامتی کے ترجمان ٹومی ویئٹور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تجربہ خطے کی سلامتی کے لیے دھمکی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔

ویئٹور نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’’شمالی کوریا کے اس اشتعال انگیز اقدام کے حوالے سے امریکہ پوری طرح چوکنا اور خطے میں اپنے اتحادیوں کی سلامتی کے لیے پرعزم رہے گا۔ ان کے بقول واشنگٹن اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر اس بارے میں ’’موزوں کارروائی‘‘ کے لیے راہ نکالے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے راکٹ کے تجربے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ بین الاقوامی برادری کے پر زور اور متحدہ مطالبے‘‘ کی خلاف ورزی ہے۔ ان کے بقول اس اقدام سے خطے کے امن و استحکام پر ہونے والے ’’منفی اثرات‘‘ بارے انھیں تحفظات ہیں۔

شمالی کوریا کے اہم اتحادی اور ایک بڑے تجارتی شراکت دار ملک چین نے بھی راکٹ تجربے پر ’’افسوس‘‘ کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لئی کا کہنا ہے کہ پیانگ یانگ کو اس بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر میں رکھنا چاہیئے تھا۔

روس کی وزارت خارجہ نے بھی شمالی کوریا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ’’بین الاقوامی برادری کے رائے کے بارے میں ایک گستاخانہ رویہ‘‘ ہے۔

جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ کم سُنگ ہوان کا کہنا ہے کہ پیانگ یانگ کو اس کی ’’سنگین ذمہ داری‘‘ اور عالمی برادری کی طرف سے مزید تنہائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے ایک بیان میں اس غریب کمیونسٹ ملک کو اپنے عوام کو بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے کی بجائے راکٹ تجربے کو ترجیح دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
XS
SM
MD
LG