رسائی کے لنکس

مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، اوباما


امریکی صدر نے امید ظاہر کی کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امریکہ کی کوششوں سے ہونے والے براہِ راست مذاکرات میں آئندہ ہفتوں کے دوران پیش رفت ہوگی۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ قیامِ امن کے لیے "دشواریاں مول لیں" اور"سخت فیصلے" کریں۔

پیر کو 'وہائٹ ہاؤس' میں صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے امید ظاہر کی کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امریکہ کی کوششوں سے ہونے والے براہِ راست مذاکرات میں آئندہ ہفتوں کے دوران پیش رفت ہوگی۔

صدر اوباما کا کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے فلسطینی ہم منصب کو امید ہے کہ مذاکرات کی کوششوں کے کامیاب نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

فلسطینی حکام کے مطابق ملاقات کے دوران صدر محمود عباس نے صدر اوباما پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو پر دباؤ ڈال کر ان فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائیں جنہیں معاہدے کے تحت مارچ کے اختتام پر اسرائیلی قید سے رہا کیا جانا ہے۔

تین سال کے تعطل کے بعد امریکی کوششوں سے گزشتہ برس جولائی میں اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں نے امن مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا لیکن تاحال ان مذاکرات میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔

ابتدائی رابطوں کے دوران اسرائیل نے بعض فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی تھی جس کےجواب میں فلسطینی رہنماؤں نے مقبوضہ علاقوں میں یہودی آبادیوں کی تعمیرات روکنے کے مطالبے میں نرمی کا عندیہ دیا تھا۔

امن مذاکرات کی جاری امریکی کوششوں کے سلسلے میں صدر اوباما نے دو ہفتے قبل 'وہائٹ ہاؤس' میں اسرائیلی وزیرِ اعظم سے بھی ملاقات کی تھی۔

امریکی حکام کے مطابق صدر کی ان ملاقاتوں کا مقصد اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کو مجوزہ معاہدے کے خدو خال پر اپنے اختلافات دور کرنے پہ آمادہ کرنا ہے تاکہ دو طرفہ بات چیت کا سلسلہ اپریل کی ڈیڈلائن کے بعد بھی جاری رہ سکے۔

امریکی حکام نے فریقین کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے عبوری معاہدے پر اتفاقِ رائے کے لیے 28 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے اور اوباما انتظامیہ کی کوشش ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کو اس ڈیڈلائن سے قبل کسی معاہدے پر متفق کرلیا جائے جس کی روشنی میں امن مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جاسکے۔

پیر کو 'وہائٹ ہاؤس' میں ہونے والی اس ملاقات کے موقع پر فلسطین کے علاقے مغربی کنارے کے شہروں راملہ اور ہیبرون میں ہزاروں فلسطینیوں نے صدر عباس کے دورہ امریکہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرے کیے۔

مظاہرین نے فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ "صدر! ہم آپ کے ساتھ ہیں" کے نعرے لگارہے تھے۔
XS
SM
MD
LG