رسائی کے لنکس

شام پر رائے شماری مؤخر کی جائے: اوباما


صدر نے اپنے قومی خطاب میں شام کی طرف سے 21 اگست کو اپنے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کے معاملے پر شام کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا مقدمہ عوام کے سامنے پیش کیا۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے امریکی کانگریس سے کہا ہے کہ شام کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی سے متعلق مجوزہ رائے شماری کا معاملہ مؤخر کیا جائے۔

منگل کی رات اپنے خطاب میں صدر اوباما نے اِس بات پر زور دیا کہ گزشتہ ماہ اپنے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کرنے پر شام کے خلاف محدود ’ٹارگیٹڈ‘ کارروائی ناگزیر تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ سفارت کاری کو ایک اور موقع دیا جا رہا ہے، اس توقع کے ساتھ کہ شام اپنے کیمیائی ہتھیار بین الاقوامی برادری کے حوالے کردے۔

صدر نے کہا کہ 21ا گست کو شام کے صدر بشار الاسد نے واضح طور پر ’سرخ لائن‘ پار کرلی تھی اور تمام مروجہ بین الاقوامی معاہدوں اور ضابطوں کے تحت بین الاقوامی برادری کو شام کے خلاف سخت کارروائی کا حق حاصل رہا ہے۔ حکومت شام کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کی تفصیل ظاہر کرے گی اور اِن ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق ایک بین الاقوامی معاہدے پر دستخط پر تیار ہے۔

شام کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ روس کی اِس تجویز کو قبول کرنے سے اتفاق کرتا ہے جِس میں اُس کے کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی کنٹرول میں دیے جانے کے لیے کہا گیا ہے، جنھیں تلف کیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکہ اِس روسی منصوبے کا سختی سے جائزہ لے گا، تاہم اُنھوں نے کہا ہے اِس کی توثیق اور اس پر فوری عمل درآمد کیا جانا ابھی باقی ہے۔

کیری نے کہا ہے کہ امریکہ شام یا اُس کے قریب ترین اتحادی، روس کی طرف سے جھانسہ دینے کے کسی حربے کا شکار نہیں ہو گا۔

ادھر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام پر بلائے گئے ہنگامی اجلاس کو منسوخ کر دیا ہے، جو منگل کی شام ہونے والا تھا۔

تاہم، صدر اوباما اب بھی شام کے بحران پر امریکی عوام سے اپنے خطاب کا ارادہ رکھتے ہیں۔

صدر چاہتے ہیں کہ شام کی طرف سےگذشتہ ماہ اپنے ہی شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کے معاملے پر شام کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا مقدمہ عوام کے سامنے پیش کریں۔

ایران، چین اور عرب لیگ سب نے کہا ہے کہ وہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں روسی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

تاہم، شام کے کلیدی مخالف اتحاد، ’سیرئن نیشنل کولیشن‘ نے اس خیال کو بے فائدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ اس سے شام کی فوج کو اس بات کی چھٹی مل جائے گی کہ وہ روایتی ہتھیاروں کی مدد سے جنگ جاری رکھے۔
XS
SM
MD
LG