رسائی کے لنکس

صدر اوباما کی طرف سے وائٹ ہاؤس میں افطار کا اہتمام


صدر نے سمانتھا کو سراہا
صدر نے سمانتھا کو سراہا

صدر نے مذہبی تعصب کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افطار ڈنر ہمارے لیے اس بات کی یاد دہانی بھی ہے کہ "ہمیں اپنے عقیدے کی آزادنہ طور پر پیروی کرنے کا حق حاصل ہے۔"

صدر براک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ افطار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع اس آزادی کی یاد دہانی ہے جو "ہم سب کو بطور امریکی جوڑے ہوئے ہے۔"

ماہ رمضان کے آغاز کے بعد پیر کو وائٹ ہاؤس میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں سفارتی حلقوں کے نمائندوں، قانون سازوں اور امریکی مسلمانوں نے شرکت کی۔

صدر نے مذہبی تعصب کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افطار ڈنر ہمارے لیے اس بات کی یاد دہانی بھی ہے کہ "ہمیں اپنے عقیدے کی آزادنہ طور پر پیروی کرنے کا حق حاصل ہے۔"

انھوں نے یہاں موجود متعدد نوجوان امریکی مسلم کارکنوں کو سراہا جن میں سمانتھا الیاف بھی شامل تھیں۔ سمانتھا کو حجاب اوڑھنے کی وجہ سے نوکری نہیں ملی جس پر انھوں نے اپنے اس حق کے لیے سپریم کورٹ میں دائر مقدمہ جیتا تھا۔

صدر اوباما نے اس موقع پر تشدد کے حالیہ واقعات بمشول گزشتہ ہفتے جنوبی کیرولائنا میں سیاہ فام امریکیوں کے چرچ پر ہوئے ہلاکت خیز واقعے کی مذمت کی۔

انھوں نے کہا کہ"جب ہماری روایات کو خطرہ ہوتا ہے تو ہم ایک قوم کے طور پر آگے بڑھتے ہیں۔ بحیثیت امریکی ہمارا اصرار ہے کہ کسی کو بھی اس بنا پر نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے کہ وہ کون ہیں، یا وہ کیسے نظر آتے ہیں، وہ کسے محبت کرتے ہیں، کس کی عبادت کرتے ہیں۔ ہم ایسے نفرت انگیز اقدامات کے خلاف متحد ہیں۔"

امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ میں جاری تشدد کے باعث وہاں بے گھر ہونے والوں کی صورتحال کے علاوہ میانمار میں اذیت کا نشانہ بن کر نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کا تذکرہ بھی کیا۔

"ہم آج اپنی دعا میں دنیا بھر کے ان لوگوں کو یاد کرتے ہیں جو تنازعات کے شکار علاقوں میں رمضان منا رہے ہیں۔"

XS
SM
MD
LG