رسائی کے لنکس

بین الاقوامی اتحادلیبیا کے خلاف کارروائی کی کمان سنبھال لے گا: اوباما


بین الاقوامی اتحادلیبیا کے خلاف کارروائی کی کمان سنبھال لے گا: اوباما
بین الاقوامی اتحادلیبیا کے خلاف کارروائی کی کمان سنبھال لے گا: اوباما

وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ مسٹر اوباما نے منگل کو فرانس اور برطانیہ کےراہنماؤں سےٹیلی فون پرگفتگو کی، جنھوں نے، اُن کے بقول اِس بات سے اتفاق کیا کہ نیٹو کو لیبیا کے خلاف کارروائی کی کمان کے سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیئے

صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اُنھیں اِس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ امریکہ، لیبیا کے خلاف فوجی کارروائیوں کا کنٹرول کسی بین الاقوامی اتحادی کے حوالے کردیگا۔

مسٹر اوباما نےمنگل کو السلوادور میں کہا کہ امریکی فوج کی غیرمعمولی صلاحیتوں کی بنا پر لیبیا میں پہلے ہی زندگیاں بچا لی گئی ہیں، تاہم اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملٹری کارروائی خطرے سے خالی نہیں ہوا کرتی۔ معمر قذافی نےتحیہ کیا ہے کہ اُن کو ہٹانے کی کوششیں کرنے والے باغیوں پر وہ کسی قسم کا رحم نہیں کھائیں گے۔

وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ مسٹر اوباما نے منگل کو فرانس اور برطانیہ کےراہنماؤں سےٹیلی فون پرگفتگو کی، جنھوں نے، اُن کے بقول اِس بات سے اتفاق کیا کہ نیٹو کو لیبیا کے خلاف کارروائی کی کمان کے سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیئے۔

نیٹو کے سکریٹری جنرل اینڈرز فوگ رسموسن نے منگل کو کہا کہ اتحاد نےبحیرہٴ روم سے کارروائیاں کرنے والے جہازوں اور طیاروں کو کہہ دیا ہے کہ لیبیا کو ناجائز اسلحہ اور کرائے کے قاتل لے جانے والے مشتبہ بحری جہازوں کی تلاشی لی جائے۔ تاہم، نیٹو، لیبیا کے ’نو فلائی زون‘ میں کمان سنبھالنے پر رضامند نہیں ہوپایا۔

دریں اثنا، مزید ممالک نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کو مطلع کر دیا ہے کہ اب وہ لیبیا کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں، جِن میں بیلجم، ناروے، اسپین، یوکرین اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

رومانیا نے بھی کہا ہے کہ وہ لیبیا پرہتھیاروں کی پابندی کے نفاذ میں مدد دے گا۔

XS
SM
MD
LG