رسائی کے لنکس

صدر اوباما کی لاطینی امریکہ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں


اتوار کو مسلسل دوسرے روز بھی اجلاس میں شریک مختلف ملکوں کے سربراہان کی ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے اتوار کو پاناما میں اپنے قیام کے آخری روز وینزویلا سمیت لاطینی امریکہ کے کئی ملکوں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔

صدر اوباما نے پاناما میں جمعے اور ہفتے کو براعظم شمالی و جنوبی امریکہ کے سربراہانِ مملکت و حکومت کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کی تھی جس کے بعد وہ اتوار کی دوپہر واشنگٹن واپس پہنچ گئے ہیں۔

اتوار کو مسلسل دوسرے روز بھی اجلاس میں شریک مختلف ملکوں کے سربراہان کی ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔

صدر اوباما کی اتوار کو اہم اور نمایاں ترین ملاقات وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کے ساتھ تھی جو اپنے پیش رو ہیوگو شاویز کے طرح خطے میں امریکہ کے نمایاں ترین ناقد اور مخالف تصور کیے جاتے ہیں۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مدورو نے امریکی ہم منصب کے ساتھ اپنی ملاقات کو "دوستانہ اور سنجیدہ" قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر اوباما کے ساتھ ملاقات کے بعد انہیں دونوں ملکوں کے درمیان "باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کی بحالی کا امکان" نظر آرہا ہے۔

صدر مدورو اکثر امریکہ پر وینزویلا کے داخلی امور میں مداخلت کرنے اور ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

امریکہ نے حال ہی میں وینزویلا کے سات اہم حکومتی ذمہ داران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں عائد کی ہیں اور صدر مدورو نے اعلان کیا تھا کہ وہ ان امریکی پابندیوں کا معاملہ پاناما میں ہونے والے علاقائی ملکوں کے سربراہی اجلاس میں اٹھائیں گے۔

وینزویلا کے صدر کی ایک مشیر تھریسا مینگلیا نے اتوار کو صدر اوباما اور مدورو کے درمیان ملاقات کے بعد کہا ہے کہ دونوں رہنماؤ ں کی ملاقات میں "سچ، احترام اور خیرسگالی" پر مبنی گفتگو ہوئی۔ اس کے برعکس امریکی حکام نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دونوں صدور کے درمیان ملاقات محض چند منٹ جاری رہی۔

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر اوباما نے ملاقات کے دوران اپنے وینزویلن ہم منصب پر واضح کیا کہ امریکہ کو ان کے ملک کوڈرانے دھمکانے میں کوئی دلچسپی نہیں بلکہ وہ وینزویلا میں جمہوریت، استحکام اور ترقی چاہتا ہے۔

صدر اوباما نے اتوار کولمبیا کے صدر جوان مینوئل سانتوس سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس سے قبل امریکی صدر نے ہفتے کو کیوبا کے صدر راؤل کاسترو سے ملاقات کی تھی جو دونوں ملکوں کے سربراہان کے درمیان نصف صدی سے زائد عرصے کے دوران پہلی ملاقات تھی۔

وہائٹ ہاؤس نے دونوں رہنماؤں کے درمیان اس تاریخی ملاقات میں ہونے والی گفتگو کو "دوٹوک اور نتیجہ خیز" قرار دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG