رسائی کے لنکس

گراؤنڈ زیرو کے نزدیک مسجد کی تعمیر، اوباما پر نکتہ چینی


حزبِٕ اختلاف ری پبلیکن پارٹی کے ارکان نے امریکی صدر براک اوباما کے اُس بیان پر سخت نکتہ چینی کی ہے جو نیو یارک سٹی میں 11ستمبر 2001ء کے دہشت گرد حملوں کے مقام کے نزدیک مسلم کلچرل سینٹرکے متنازع منصوبے کی تعمیر کے بارے میں ہے، جِس میں ایک مسجد بھی شامل ہے۔

سینیٹر جان کارنین نے اتوار کے روز فاکس نیوز کے ٹیلی ویژن پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر دانشمندانہ بات ہے کہ ایسے مقام کے نزدیک ایک مسجد کی تعمیر ہو جہاں 2600سے زائد امریکیوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ اُنھوں نے مسٹر اوباما کو اصل امریکی دھارے سےکٹا ہوا قرار دیا، جو، اُن کے بقول، سینٹر کی تعمیر کےلیے صدرکی حمایت کا معاملہ ہے۔
ہفتے کے روز مسٹر اوباما نے کہا کہ وہ نیو یارک سٹی میں ایک نجی املاک پر عبادت کی جگہ اور کمیونٹی سینٹر کی تعمیر پر مسلمانوں کے حق کی حمایت کرتے ہیں، لیکن وہ ایسا کرنے کی دانائی کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہیں گے۔

یہ بیان بازی جمعے کے دِن امریکی صدر کی طرف سے مجوزہ سینٹر ، جسے قرطبہ ہاؤس کا نام دیا گیا ہے، سےدور رہنے کا معاملہ ہے۔ جمعے کو رمضان کے متبرک مہینے کی مناسبت سے وائٹ ہاؤس میں دیے گئےعشائیے میں صدر نے کہا تھا کہ مذہبی آزادی پر امریکی عزم غیر متزلزل رہنا چاہئیے۔

کانگریس کے رُکن پیٹر کنگ نے ، جو سینٹر کے منصوبے کے مقام کی مخالفت کرتے ہیں، اتوار کے روز امریکی کیبل نیٹ ورک سی این این پر اپنے بیان میں مسٹر اوباما پرالزام لگایا کہ وہ اِس منصوبے کے بارے میں اپنے مؤقف سے ہٹ گئے ہیں۔

کنگ نے کہا کہ پراجیکٹ کے سرپرست دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں امریکیوں کو پہنچنے والے نئے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔

ہفتے کے دِن وائٹ ہاؤس نے کہا کہ مسٹر اوباما نے اپنا مؤقف تبدیل نہیں کیا۔

نیو یارک کے میئر مائیکل بلوم برگ اور دیگر لوگ جو سینٹر تعمیر کرنے کے حق میں ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ اِس سے مغرب اور مسلمانوں کے درمیان حائل خلیج کو پُر کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے جیرولڈ نیڈلر نے، جِن کے حلقے میں وہ مقام آتا ہے جسے امریکی ‘گراؤنڈ زیرو’ کے نام سے جانتے ہیں،اتوار کے روز کہا کہ یہ غلط ہوگا کہ 11ستمبر کو جو کچھ ہوا اُس کے لیے ہم سارے مذہب کو قصور وار ٹھہرائیں۔ نیڈلر نے کہا کہ القاعدہ نے امریکہ پر حملہ کیا تھا نہ کہ اسلام نے، اور دھیان مبذول کرایا کہ حملوں میں مسلمان بھی ہلاک ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG