رسائی کے لنکس

سابق صدر اوباما کمیونٹی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں


سابق صدر براک اوباما شکاگو یونیورسٹی میں ایک محفل مذاکرے میں حصہ لے رہے ہیں۔ 24 اپریل 2017
سابق صدر براک اوباما شکاگو یونیورسٹی میں ایک محفل مذاکرے میں حصہ لے رہے ہیں۔ 24 اپریل 2017

سابق صدر أوباما نے کہا کہ میں جو ایک واحد اہم ترین کا م کر سکتا ہوں وہ یہ ہےکہ میں قیادت کی اگلی نسل کو کسی بھی طرح باگ ڈور سنبھالنے اور دنیا میں تبدیلی لانے کے لیے خود اپنا راستہ اختیار کرنے کے لیے تیار کر سکوں۔

سابق صدر براک اوباما نے جنوری میں وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کے بعد سے عوامی سطح پر پہلی بار سامنے آتے ہوئے اپنے اپنائے ہوئے آبائی شہر شکاگو کی یونیورسٹی کے اس کیمپس میں ایک مذاکرے میں شرکت کی ۔ جس کی فیکلٹی میں وہ کسی زمانے میں خدمات انجام دیتے تھے ۔ اگرچہ ان کے دورے کا مقام ایک تاریخی معنی رکھتا ہے تاہم انہوں نے وہاں جو باتیں کیں، اس میں کچھ ایسے پہلو بھی سامنے آئے کہ اوباما اپنی صدارت کے بعد کیا کرنا چاہتے ہیں۔

سابق صد ر براک أوباما طالب علموں اور حالیہ گریجوایٹس کےسامنے ان نوجوان راہنماؤں کے ساتھ اسٹیج پر آئے جن کا کام اور پس منظر مسٹر أوباما جیسا ہی تھا ، جب وہ شکاگو کے جنوبی علاقے میں ایک کمیونٹی آرگنائزر تھے۔

انہوں نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں یہ تسلیم کرنے والا پہلا شخص ہوں کہ دنیا میں سب جھمیلے میں نے پیدا نہیں کیے ہیں۔

لیکن اپنے ماضی پر زیادہ بات کرنے کی بجائے صدر أوباما نے اپنی توجہ اس پر مرکوز کی کہ سابق صدر کے طور پر ان کا نیا کیرئیر اور ان کی نئی أوباما فاؤنڈیشن کمیونٹی آرگنائزرز کی نئی نسل کی مدد کر سکتی ہے ۔ یونیورسٹی آف شکاگو کے پولیٹیکل سائنس کے پروفیسرمارک ہینسن کہتے ہیں۔

میرا خیال ہے کہ ایک آرگنائزر ہمیشہ ایک آرگنائزر ہوتا ہے۔

مارک ہینسن کہتے ہیں کہ صدر أوباما کی صدارت کے بعد کے عزائم ان کی صدارتی مہم کی چھاپ لیے ہوئے ہیں جس میں امید اور تبدیلی کے ان کےنعروں نے ووٹروں کو متحرک کرنے میں مدد دی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ان کا مقصد نوجوانوں میں عوامی خدمت کا ایک جذبہ پیدا کرنا ہے اور خاص طور پر ان نوجوان لوگوں میں خدمت کا ایک جذبہ پیدا کرنا جن کا تعلق محروم پس منظر سے ہو جن کی آوازیں اکثر أوقات سنی نہیں جاتیں۔

وہ جمال کول کی طرح کے نوجوان ہیں جو اپنی فلاحی تنظیم' مائی بک، مائی ہڈ، مائی سٹی،کے ذریعے نوجوانوں کو نسبتاً بڑا شہر اور اپنے ارد گرد کی دنیا دیکھنے کے مواقع فراہم کر کے انہیں الگ تھلگ کمیونٹیز سے باہر لانے میں مدد دیتی ہے ۔ کول کہتے ہیں کہ ان کی کوششوں نے أوباما فاؤنڈیشن کی توجہ اپنی جانب مبذول کی جس نے انہیں اس مباحثے میں شرکت کا ایک ٹکٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک آرگنائزر ہوں اس لیے میں ہمیشہ ان سے یعنی مسٹر أوباما سے سیکھ کر خوش ہوتا ہوں۔

کول آخر کار اس فاؤنڈیشن کے ساتھ کام کرنااچاہتے ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس کے نتیجے میں انہیں اپنے مقاصد کے حصول میں مزید مدد حاصل ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم کو ان لوگوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کریں گے جو بڑے کام کر رہے ہیں ، خاص طور پر کمیونٹی آرگنائزرز ۔ بہت بار ہمارے لیے وسائل تک رسائی دشوار ہوتی ہے ۔میر اخیال ہے کہ ان کی فاؤنڈیشن کے پاس وہ رابطے ہیں اور وہ ہمیں وسائل کے ساتھ مدد کریں گے اور وہ ایک بڑی چیز ہے۔

سابق صدر أوباما نے کہا کہ میں جو ایک واحد اہم ترین کا م کر سکتا ہوں وہ یہ ہےکہ میں قیادت کی اگلی نسل کو کسی بھی طرح باگ ڈور سنبھالنے اور دنیا میں تبدیلی لانے کے لیے خود اپنا راستہ اختیار کرنے کے لیے تیار کر سکتا ہوں۔

مارک ہینسن کہتے ہیں کہ یہ اس ورثے کو ڈھالنے کی صرف ایک شروعات ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ صدارت کے بعد جو کام کرنا چاہیں گے یہ اس سمت کی نشاندہی کرتی ہے ۔ اور میرا یہ خیال بھی ہے کہ وہ خاص طور پر اس قسم کی خدمات کو بھی اجاگر کرنا چاہتے ہیں جو ان کے دور صدارت میں کمیونٹیز کے لیے ہوئیں۔

وہ خدمات جو ابھی تک کمیونٹیز کو ڈھال رہی ہیں ، خاص طور پر شکاگو کی جنوبی سمت کے مضافات میں جہاں سابق صدر کسی زمانے میں رہا کرتے تھے اور جو ان کی صداتی لائبریری اور میوزیم کی میزبانی کرے گا۔

XS
SM
MD
LG