رسائی کے لنکس

امریکہ کی طرف سے ایران میں حملوں کی مذمت


امریکہ کی طرف سے ایران میں حملوں کی مذمت
امریکہ کی طرف سے ایران میں حملوں کی مذمت

ایرانی عہدے داروں نے صوبہ ٴ سیستان بلوچستان میں سہ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے

امریکی صدر براک اوباما نےجمعرات کےروز ایران کی معروف شیعہ مسجد کےباہرہونےوالےدو خودکش بم حملوں کی سخت مذمت کی ہے ۔

جمعے کے روز مسٹر اوباما نے اِن حملوں کو مجرمانہ دہشت گرد حملے قرار دیا۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ حملہ سویلین آبادی کے خلاف اُن کی عبادت گاہ میں ہوا اوراسکے ذمےد اروں کا احتساب ضرور ہونا چاہیئے۔

جنداللہ نامی سنی مسلک کے باغی گروپ نےحملوں کی ذمےداری قبول کی ہے، جِس میں کم از کم 27افراد ہلاک اور لگ بھگ 270زخمی ہوئے۔

جنداللہ، یا خدا کے سپاہی نامی تنظیم نے، جمعے کواپنے ویب سائٹ پربیان میں کہا ہے کہ یہ حملے پچھلے ماہ ایران کی طرف سے گروپ کے لیڈر، عبدالمالک ریگی کی پھانسی کا بدلہ لینے کے لیے کیے گئے۔ گروپ نے مزید حملوں کا انتباہ کیا ہے۔

دھماکے اُس وقت ہوئے جب جنوب مشرقی شہر زاہدان میں زائرین حضرت امام حسین کی یومِ ولادت کی تقریب میں جمع تھے۔

ایرانی عہدے داروں نے صوبہ ٴ سیستان بلوچستان میں سہ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثنا، ایران کے سرکاری ‘پریس ٹیلی ویژن’نے بتایا ہے کہ اِس حملے کے بعد زاہدان سے ایرانی پارلیمان کے نمائندے، حسین علی شہریاری نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ اپنے خط میں شہریاری نے کہا کہ وہ اپنے حلقے میں حکام کی طرف سے سکیورٹی قائم کرنے میں ناکامی برتنے پر سکبدوش ہو رہے ہیں۔

جند اللہ نے مساجد پر پہلے بھی حملے کیے ہیں۔ مئی 2009ء میں گروپ نے زاہدان کی ایک اور مسجد پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 25افراد ہلاک ہوئے تھے۔ گروپ نے اکتوبر میں ہونے والے بم حملے کی ذمے داری بھی قبول کی ہے جِس میں 57افراد ہلاک ہوئے ، جِس میں پاسدارانِ انقلاب کےاعلیٰ کمانڈر شامل تھے۔

ایران نے الزام لگایا ہے کہ ایرانی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی غرض سے امریکہ اور برطانیہ جنداللہ کے شدت پسندوں کی مالی مدد کر رہے ہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ جنداللہ پاکستان میں قائم ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور پاکستان سب نے جند اللہ کی حمایت کرنے کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی اِن حملوں کی مذمت کی ہے۔ جمعے کوجاری ہونے والے ایک بیان میں اُنھوں نے کہا کہ یہ حقیقت کہ یہ حملے ایک عبادت گاہ میں ہوئے اِس حملے کو مزید قبیہ بناتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG