رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ کے حکم پر سی این جی کی قیمتوں میں کمی


پاکستان میں آئل اور گیس کی ریگولیٹری اتھارٹی 'اوگرا' نے سپریم کورٹ کے حکم پر ملک میں سی این جی قیمتوں میں کمی کردی ہے۔

پاکستان میں آئل اور گیس کی ریگولیٹری اتھارٹی'اوگرا' نے سپریم کورٹ کے حکم پر ملک میں سی این جی قیمتوں میں کمی کردی ہے۔

جمعرات کی شام 'اوگرا' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے پوٹھوہار علاقے، صوبہ خیبر پختوانخوا اور بلوچستان پر مشتمل ریجن ون میں سی این جی کی قیمت میں 30 روپے 90 پیسے کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد ان علاقوں میں سی این جی کی نئی قیمت 61 روپے 64 پیسے فی کلو ہوگئی ہے۔

پوٹھوہار کے علاوہ صوبہ پنجاب اور سندھ پر مشمل ریجن ٹو میں سی این جی کی نئی قیمت 30 روپے 38 پیسے کمی کے بعد 54 روپے 16 پیسے فی کلو مقرر کردی گئی ہے۔

اس سے قبل ریجن ون میں سی این کی قیمت 92 روپے 54 پیسے تھی جب کہ ریجن ٹو میں 84 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جارہی تھی۔


سپریم کورٹ میں سماعت

قبل ازیں جمعرات کی صبح چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پیٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں سے متعلق مقدمے میں عبوری حکم جاری کیا تھا جس میں سی این جی کی قیمتوں کے تعین کے موجودہ فارمولے کو خلافِ قانون قرار دیتے ہوئے قیمتوں کو یکم جولائی 2012ء کی سطح پر لانے کا حکم دیا گیا تھا۔

عبوری فیصلے سے قبل مقدمے کی سماعت کے دوران میں سیکریٹری پیٹرولیم وقار مسعود خان نے عدالت کو بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہفتہ وار ردو بدل کا سلسلہ اقتصادی رابطہ کونسل کی جانب سے اس ضمن میں مزید کسی فیصلے تک روک دیا گیا ہے جب کہ حکومت نے 'اوگرا' اور 'سی این جی' اسٹیشن مالکان کے درمیان 'آپریٹنگ کاسٹ' سے متعلق طے پانے والا معاہدہ بھی معطل کردیا ہے۔

سیکریٹری پیٹرولیم نے عدالت کو بتایا کہ سی این جی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو باہم مربوط کرنے کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا ہے اور اب پیٹرولیم مصنوعات کے تعین کے لیے ماضی کا طریقہ کار نافذ کیا جائے گا۔

دورانِ سماعت 'اوگرا' کے چیئرمین سعید احمد خان نے سپریم کورٹ کے حکم پر سی این جی کی قیمتوں کے تعین کے لیے مروج فارمولے سے متعلق رپورٹ بینچ کے روبرو پیش کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 'سی این جی' اسٹیشن مالکان کو فی کلو گیس پر 11 روپے منافع جب کہ 20 روپے 'آپریٹنگ کوسٹ' کی مد میں ملتے ہیں جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
XS
SM
MD
LG