رسائی کے لنکس

امریکہ: معمر ترین نرس کا خطاب پانے والی فلورنس رگنی


فلورنس رگنی کی عمر 90 سال ہے اور وہ اب بھی واشنگٹن کےٹاکوما جنرل اسپتال میں نرس کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں

ملکہ وکٹوریہ کے عہد سے تعلق رکھنے والی نرس فلورنس نائٹ اینجل کو تربیت یافتہ نرس یا ماڈرن نرسنگ کا بانی کہا جاتا ہے، جن کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ تاہم، حال ہی میں نرسنگ کےشعبے میں ایک قابل احترام نرس فلورنس سیسی رگنی کانام بھی شامل ہوگیا ہے۔

انھوں نے اپنی طویل ترین خدمات کی وجہ سے امریکہ کی معمر ترین پریکٹس نرس کا اعزازحاصل کیا ہے۔

ٹاکوما جنرل اسپتال کی اسسٹنٹ نرس شیری مورس نے 'ٹو ڈے ڈاٹ کام' کو بتایا کہ فلورنس حکمت اور علم کا خزانہ ہیں اور ہم سب ان سے بےحد محبت رکھتے ہیں۔

فلورنس رگنی کی عمر 90 سال ہے اور وہ اب بھی واشنگٹن کے ٹاکوما جنرل اسپتال میں نرس کی حیثیت سے ہفتے میں دو دن کام کرتی ہیں۔

فلورنس سیسی رگنی نے 1946میں ٹاکوما جنرل اسکول آف نرسنگ میں کام کرنا شروع کیا تھا جو کہ اب ٹاکوما جنرل اسپتال کا ایک حصہ ہے۔

فلورنس رگنی 1925ءکو پیدا ہوئیں اور پچھلے ساتھ عشروں سے نرس کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں۔ اگرچہ امریکہ میں ریٹائرمنٹ کی اوسط عمر 65 برس ہے، لیکن رگنی67 برس کی عمر میں ریٹائرمنٹ لینے کے بعد صرف پانچ مہینے کے بریک کے بعد واپس اسپتال لوٹ آئی تھیں جہاں وہ اب بھی سرجیکل نرس کےطور پر کام کر رہی ہیں۔

2013ء میں رگنی نے بتایا تھا کہ جب وہ ایک کم عمر لڑکی تھیں تب سے انھیں نرس بننے کا شوق تھا اور نرسنگ کی ملازمت میری زندگی کا اولین خواب تھا۔

ٹاکوما اسپتال کی ساتھی نرسوں کی جانب سے فلورنس رگنی کی طویل ترین خدمات کے اعتراف میں 8 مئی کو ان کی سرپرائز سالگرہ منعقد کی گئی جس کی ویڈیو ملٹی کیئر ہیلتھ سسٹم کی جانب سے یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ہے۔

ملٹی کیئر ہیلتھ سسٹم کے سی ای او بل رابرٹسن اس موقع پر ایک پیغام میں کہا کہ رگنی لگ بھگ 70 سالوں سے ہمارے ساتھ کام کر رہی ہیں، انھیں اپنی طویل ترین خدمات کےساتھ امریکہ کی سب سے پرانی نرس ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ۔

انھوں نے مزید کہا کہ رگنی نے اپنے کیرئیر میں ملک کے مختلف اسپتالوں میں کام کیا اور بچوں کی نگہداشت کے حوالے سے چھٹیوں پر بھی گئیں، لیکن واپس اسی اسپتال میں لوٹ آئی ہیں بلکہ کہا جاسکتا ہے کہ ٹاکوما اسپتال کے قیام کے نصف عرصے کے بعد سے ہی فلورنس نےاسپتال میں خدمات انجام دینا شروع کر دی تھیں۔

دریں اثناء اسپتال کا کہنا ہے کہ معمر ترین نرس فلورنس سرجری کے مریضوں کے ساتھ براہ راست کام نہیں کرتی ہیں بلکہ وہ آپریٹنگ روم کی تیاری کا انتظام سنبھالتی ہیں۔

شیری مورس نے کہا کہ رگنی کی اس سالگرہ پر ہم کچھ خاص کرنا چاہتے تھے لہذا ہم نے فیصلہ کیا کہ ان کی خدمات کے حوالے سے واشنگٹن کےگورنرجے انسلی کو معلومات ارسال کی جائے، تاکہ سالگرہ کے روز انھیں اعزازی سند کے طور پر گورنر کا پیغام دیا جاسکے۔

اس سلسلے میں ہم نے رگنی سے پوچھا کہ کیا وہ اپنی زندگی کے بارے میں ہمیں کچھ بتا سکتی ہیں تاکہ مقامی تنظیم کےساتھ اس کا اشتراک کیا جا سکے۔

میرے اس سوال پر وہ اگلے ہی روز 17 صفحات پر مشتعمل ہاتھ کی تحریر لے کر آئیں جس میں ان کی زندگی کے اہم مہینوں اور تاریخوں کا حساب کتاب درج تھا، جس سے اندازا لگایا جا سکتا ہے کہ انھوں نے اپنی زندگی میں کتنی تبدیلیوں کو دیکھا ہوگا۔

خاص طور پر جب 52 برس کی عمر میں ان کے شوہر کا انتقال ہوا تو وہ فل ٹائم کام کرنے لگیں اور ان کی شفٹ دس گھنٹوں کی ہوتی تھی۔

اسپتال کی ایک نرس مارٹی شولٹز جنھوں نے یو ٹیوب پر ویڈیو شئیر کی ہے اس ویڈیو کے تعارف میں لکھا ہے کہ 'وہ ہم سب کے لیے ایک مثال ہیں خدا آپ کی عمر دراز کرے اور امید رکھتے ہیں کہ آپ جس عمر میں اتنی توانائی رکھتی ہیں ہمیں بھی اس کی نصف نصیب ہو سکے۔'

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلورنس اسپتال کے دالان میں داخل ہوتی ہیں جبھی اچانک نرس اور اسپتال کا دیگر اسٹاف انھیں ہیپی برتھ ڈے کورس کی شکل گا کر کہتا ہے ،جس پر وہ شدید حیران رہ جاتی ہیں پھر ایک نرس آگے بڑھکر انھیں گلابی ربن پہناتی ہیں اور ان کے سر پر گلابی چمکتا ہوا تاج پہناتی ہے۔

اس موقع پر رگنی شدت جذبات سے مغلوب نظر آتی ہیں جبکہ انھیں واشنگٹن کے گورنر جے انسلی کی جانب سے طویل ترین خدمات کی انجام دہی پر ایک اعزازی خط بھی پڑھ کر سنایا جاتا ہے اس موقع پر ان کے اہل خانہ بھی اسپتال میں موجود ہوتے ہیں۔

بعدازاں، رگنی کہتی ہیں کہ، صبح الارم سے جب میری آنکھ کھلی تو میں نے سوچا کہ آج سے نوئے برس پہلے میرا اس دنیا میں جنم ہوا تھا اور دیکھو میں آج بھی یہاں موجود ہوں۔

یاد رہے کہ فلورنس نائٹ اینجل نوے برس کی عمر میں 1910 میں انتقال کر گئی تھیں۔

XS
SM
MD
LG