رسائی کے لنکس

باجوڑ ایجنسی میں خودکش حملہ،43 ہلاک


A general view of Manger Square, outside the Church of the Nativity, the site revered as the birthplace of Jesus, is seen on Christmas eve in the West Bank town of Bethlehem, December 24, 2012.
A general view of Manger Square, outside the Church of the Nativity, the site revered as the birthplace of Jesus, is seen on Christmas eve in the West Bank town of Bethlehem, December 24, 2012.

قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی کے انتظامی مرکز خار میں ہفتے کی صبح ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم 43افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہسپتال ذرائع نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ ایک برقع پوش خودکش بمبار نے راشن کارڈ کے حصول کے لیے ایک مرکز کے باہر کھڑے لوگوں کو نشانہ بنایا۔ عالمی ادارہ خوراک ”ڈبلیو ایف پی “ کے تعاون سے یہ راشن کارڈ اُن خاندانوں میں تقسیم کیے جارہے تھے جوحال ہی میں اپنے گھروں کو لوٹے ہیں۔ باجوڑ میں عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کے باعث یہ افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

ڈبلیو ایف پی کے ترجمان امجد جمال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ راشن کارڈ کے حصول کے بعد ان لوگوں میں خوراک کی تقسیم کی جاتی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ جب یہ دھماکا ہو ا تو وہاں 200 سے 300 لوگ موجود تھے ۔

امجد جمال نے بتایا کہ کیوں کہ دھماکا خوراک تقسیم کرنے والے مرکز کے باہر ہوا اس لیے ڈبلیو ایف پی اہلکار اور اُن کے مقامی معاونین محفوظ رہے ۔ عالمی ادارہ خوراک کا خار میں یہ مرکز بند کر دیا گیا ہے تاہم ترجمان کے مطابق ملک کے باقی حصوں میں قائم مراکز سے خوراک کی تقسیم جاری رہے گی۔

ایک روز قبل افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے اورکز ئی ایجنسی میں لگ بھگ ایک سو پچاس عسکریت پسندوں نے بائی زئی تحصیل میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کر کے کم از کم گیارہ اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا ۔ جوابی کارروائی میں حکام نے 24 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG