رسائی کے لنکس

روزے پر مبینہ پابندی، پاکستانی وفد کے دورۂ چین کا خیرمقدم


پاکستانی وفد کے دورہ چین پر ماہرین کی آرا
please wait

No media source currently available

0:00 0:14:44 0:00

فرید پراچہ نے کہا کہ کوئی بھی ریاست اپنے ملازم سے صرف کام لینے کی پابند ہے اور وہ ملازم پر یہ قدغن عائد نہیں کرسکتی کہ وہ اپنی ذمہ داری کھانا کھا کر انجام دے رہا ہے یا بھوکا رہ کر کام کر رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین میں آباد مسلمان چین سے محبت کرتے ہیں اور اگر ان مسلمانوں کو کوئی مسئلہ درپیش بھی ہے تو پاک چین تعلقات میں قربت کی وجہ سے پاکستان کو یہ موقع ملے گا کہ وہ ان کے معاملے پر چین کے ساتھ بات چیت کرسکے۔

چین کے صوبے زنجیانگ میں مسلمانوں کے روزہ رکھنے پر پابندی کی اطلاعات پر وائس آف امریکہ کے پروگرام 'جہان رنگ' میں گفتگو کرتے ہوئے شرکا کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان اپنے سرحدی علاقے میں شدت پسندی پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس بارے میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان مکمل اتفاقِ رائے پایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ چینی حکومت کی دعوت پر پاکستان کا ایک چار رکنی وفد رمضان کے دوران مسلمانوں کے روزہ رکھنے پر مبینہ پابندی کی اطلاعات سے متعلق حقائق جاننے کے لیے چین کے مشرقی مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کا دورہ کر رہا ہے۔

پاکستان کی وزارت برائے مذہبی امور کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ چین نے سرکاری طور پر پاکستان کو دعوت دی تھی کہ وہ اس سلسلے میں حقائق جاننے کے لیے ایک وفد سنکیانگ بھیجے۔

جماعتِ اسلامی کے رہنما فرید پراچہ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہب پر عمل درآمد کرنے کی آزادی بنیادی انسانی حقوق میں سے ہے جسے کوئی بھی ریاست نظر انداز نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ریاست اپنے ملازم سے صرف کام لینے کی پابند ہے اور وہ ملازم پر یہ قدغن عائد نہیں کرسکتی کہ وہ اپنی ذمہ داری کھانا کھا کر انجام دے رہا ہے یا بھوکا رہ کر کام کر رہا ہے۔

چین میں مسلمانوں کی بڑی تعداد آباد ہے اور مغربی چین کے تین صوبوں میں مسلمانوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین میں 20 ہزار مساجد ہیں، جہاں جمعے اور عیدین کا نظام بھی قائم ہے اور حلال فوڈ کا بھی پورا نظام موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اساتذہ، طلبہ اور سرکاری ملازمین پر روزہ رکھنے پر پابندی سے متعلق اطلاعات گردش کرتی رہی ہیں جن کی تصدیق یا تردید ضروری تھی تاکہ چین کے مسلمانوں کی درست صورتِ حال سامنے آسکے۔

انہوں نے چینی حکومت کی جانب سے پاکستانی وفد کو صورتِ حال کے جائزے کی دعوت دینے کو خوش آئند قرار دیا۔

راول پنڈی چیمبر آف کامرس کے سابق صدر اور کاروباری شخصیت ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری کی وجہ سے پاکستان اور چین مزید قریب آگئے ہیں اور ایسے میں دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان اگر کوئی غلط فہمی جنم لے رہی ہو تو اسے دور کرنا چاہیے۔

پروگرام کا چین سے متعلق حصہ اوپر منسلک ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے جب کہ مکمل پروگرام اس لنک پر دستیاب ہے۔

XS
SM
MD
LG