رسائی کے لنکس

ایس ایم کرشنا کی شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت، ممبئی حملوں کی تحقیقات تیز کرنے کی اپیل


ایس ایم کرشنا کی شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت، ممبئی حملوں کی تحقیقات تیز کرنے کی اپیل
ایس ایم کرشنا کی شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت، ممبئی حملوں کی تحقیقات تیز کرنے کی اپیل


بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے بدھ کے روز فون پر بات کی اور اُن سے اپیل کی کہ ممبئی حملوں کی تحقیقات تیز کی جائے تاکہ حملے کے ذمہ داروں کو سزا دلائی جاسکے۔

وزارتِ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق دونوں راہنماؤں نے اِس حملے کے بعض ملزموں اور مفرور لوگوں کے خلاف پاکستان میں چلنے والی عدالتی کارروائی کی صورت ِ حال کا بھی جائزہ لیا۔

ایس ایم کرشنا نے شاہ محمود قریشی کو نئے سال کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے منصوبہ سازوں کو جلد ازجلد کیفرِ کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی کارروائی اور تحقیقات کی پیش رفت سے بھارت کو مطلع کیا جانا چاہیئے۔

بیان کے مطابق ایس ایم کرشنا نے پاکستان سے کہا کہ وہ حملوں کی مکمل سازش کو بے نقاب کرے اور اُسے جو معلومات فراہم کی گئی ہیں اور جو ثبوت اُس کے پاس ہے اُس کی بنیاد پر کارروائی کرے۔

وزیرِ خارجہ نے 100ماہی گیروں کی گذشتہ دنوں رہائی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور اِس امید کا اظہار کیا کہ جو مزید 500بھارتی ماہی گیر اور 400کشتیاں اُس کی تحویل میں ہیں اُنھیں بھی وہ چھوڑ دے گا۔

واضح رہے کہ ممبئی حملوں کے بعد بھارت نے دوطرفہ جامع مذاکرات ختم کردیے ہیں جِن کو دوبارہ شروع کرنے کی اپیل پاکستان کی جانب سے متعدد بار کی جا چکی ہے۔ ابھی دو روز قبل نئی دہلی میں منعقدہ بھارت پاک امن کانفرنس میں بھی، جِس میں دونوں ملکوں کے انسانی حقوق کے کارکن، دانشور، سیاست داں اور صحافی شامل تھے، جامع مذاکرات شروع کر نے پر زور دیا گیا۔

اُدھر پاکستان بھارت کو یہ یقین کراتا رہا ہے کہ وہ موجود ثبوتوں کی بنیاد پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات اور عدالتی کارروائی میں پیچھے نہیں ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG