رسائی کے لنکس

بھوٹان میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات متوقع


پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات (فائل فوٹو)
پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات (فائل فوٹو)

جنوبی ایشیائی ملکوں کی علاقائی تعاون کی تنظیم ”سارک“ کی دو روزہ سربراہ کانفرنس28 اپریل سے بھوٹان میں شروع ہو رہی ہے جس میں شرکت کے لیے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پیر کواسلام آباد سے روانہ ہو ئے ہیں۔

وزیراعظم کی روانگی کے موقع پر ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سارک کے اجلاس کے موقع پر یوسف رضا گیلانی کی بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے دوطرفہ ملاقات متوقع ہے جس میں جامع امن مذاکرات اور دوسرے متنازع اُمور پر بات چیت ہوگی۔

دونوں پڑوسی ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوگی جب پاکستان نے بھارت سے ممبئی حملوں میں زندہ بچ جانے والے واحد مشتبہ پاکستانی حملہ آور اجمل قصاب کی حوالگی کاباضابطہ مطالبہ بھی کیا ہے۔ پاکستان نے ایک روزقبل ممبئی حملوں کے حوالے سے اپنے ہاں ہونے والی تفتیش کی مزید دستاویزات بھارت کے حوالے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممبئی حملوں میں ملوث زیرحراست افراد کے خلاف ہونے والی عدالتی کارروائی کے لیے ضروری ہے کہ اجمل قصاب خودپاکستان میں اپنا بیان قلمبند کرائے تاکہ ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر کردار ادا کرنے کے جرم میں پاکستان میں زیرحراست افراد کو عدالتوں سے سزا دلوائی جاسکے۔

ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد بھارت نے اس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ جامع مذاکرات کا عمل یک طرفہ طور پر معطل کردیاتھا جو تاحال بحال نہیں ہوسکا ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت جب تک ممبئی حملوں میں ملوث افرادکو عدالتوں سے سز ا نہیں دلوا دیتی وہ مذاکرات بحال نہیں کرے گا۔

تاہم پاکستان کا موقف ہے کہ ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہچانے میں پاکستان بھارت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اُس نے اپنے ہاں ان حملوں کے مبینہ سرغنہ ذکی الرحمن لکھوی سمیت دیگر افراد کو گرفتا رکرکے اُن کے خلاف مقدمات شروع کر رکھے ہیں۔ البتہ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ ان افراد کے خلاف بھارت کی طرف سے فراہم کردہ شواہد انھیں مجرم ثابت کرنے کے لیے ناکافی ہیں اور یہ ہی وجہ ہے اجمل قصاب کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG