رسائی کے لنکس

پاکستان کے لیے نئی امداد نہ ملنے پر اکسفیم کی تنقید


پاکستان کے لیے نئی امداد نہ ملنے پر اکسفیم کی تنقید
پاکستان کے لیے نئی امداد نہ ملنے پر اکسفیم کی تنقید

دو روز قبل اقوام متحدہ نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں آئے سیلاب کو اقوام متحدہ کی 65 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت قرار دیتے ہوئے پاکستان کے لیے اگلے ایک سال کے لیے دو ارب ڈالر کی اپیل کی تھی۔

چودہ عالمی اداروں پر مبنی تنظیم ’اوکسفیم‘ نے پاکستان کی امداد کے لیے اقوام متحدہ میں اتوار کوہونے والے اعلٰی سطحی اجلاس کو ناکام قرار دیتے ہوئےسیلاب زدگان کے لیے نئی امداد نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

اتوار کی شام نیو یارک میں فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان سمیت تیس ممالک کے وزرائے خارجہ اورعالمی معاشی اداروں کے صدور پر مبنی اس اجلاس میں عالمی برادری نے ایک بار پھر کہا کہ سیلاب سے متاثرہ پاکستانی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

یہ اجلاس اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بلایا تھا جس کی میزبانی ان کے ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کی۔ امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کے علاوہ سعودی عرب، ایران، چین، یورپی یونین اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ بھی اس میںشریک تھے۔

پاکستان کے لیے نئی امداد نہ ملنے پر اکسفیم کی تنقید
پاکستان کے لیے نئی امداد نہ ملنے پر اکسفیم کی تنقید

میٹنگ کے بعد جاری کی گئی اپنی پریس ریلیز میں اوکسفیم کا کہنا تھا کہ امداد دینے والے ممالک اپنے وعدے پورے کرنے کے لیے اگلے اجلاسوں کا انتظار کر رہے ہیں جس کا نقصان ’’پاکستان میں متاثرین کو ہو رہا ہے۔‘‘

تنظیم کے مطابق صاف پانی اور صفائی جیسے شعبوں میں امداد کی شدید کمی کی وجہ سے امراض پھیل رہے ہیں۔

دو روز قبل اقوام متحدہ نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں آئے سیلاب کو اقوام متحدہ کی 65 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت قرار دیتے ہوئے پاکستان کے لیے اگلے ایک سال کے لیے دو ارب ڈالر کی اپیل کی تھی۔

پاکستانی وزیر خارجہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پینسٹھویں اجلاس میں شرکت کے لیے دس روزہ دورے پر نیو یارک آئے ہیں اوراٹھائیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

XS
SM
MD
LG