رسائی کے لنکس

کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے 7.2 ارب روپے کی امریکی امداد


امریکی رابطہ کار سفیر رافیل اور چیئر پرسن فرزانہ راجہ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے
امریکی رابطہ کار سفیر رافیل اور چیئر پرسن فرزانہ راجہ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے

امریکی رابطہ کار سفیر رافیل نے اس موقع پر اپنی حکومت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سماجی سیکٹر خصوصاََتعلیم، صحت اور توانائی کے شعبے میں امریکہ اپنی امداد اور معاونت جاری رکھے گا تاکہ حکومت ملک میں امن اومان کی صورت حال پرپوری توجہ دے سکے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں منعقد کی گئی ایک خصوصی تقریب میں امریکہ کی جانب سے غیر فوجی امداد کی رابطہ کار سفیر رابن رافیل نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے لیے سات ارب بیس کروڑ روپے (85 ملین ڈالر) کی امریکی اعانت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر اظہا رِخیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکہ کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کردار ادا کرنے پر خوشی ہے ، جو کم آمدنی والے خاندانوں کو اپنی روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امداد فراہم کرتا ہے۔

امریکی عہدے دار نے کہا کہ یہ پروگرام عورتوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے براہ راست امداد فراہم کرتا ہے اور اُنھیں بطور شہری اپنے حقوق تک رسائی کے لیے ضروری قومی شناختی کارڈ کے حصول کے ضمن میں اُن کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔

2008ء میں شروع ہونے والے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا مقصد معاشرے کے غریب طبقوں پر افراطِ زر کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دینا ہے۔ یو ایس ایڈ کی جانب سے دی جانے والے سات ارب روپے سے زائد کی امداد سے پاکستان بھر میں تقربیاََ چھ لاکھ مستحق خاندان ہر مہینے میں دو بار دو ہزار روپے فی کس نقد رقوم وصول کریں گے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اس پروگرام کے تحت ملک کی پندرہ فیصد آبادی مستفید ہورہی ہے جس میں 40 فیصد وہ لوگ بھی شامل ہیں جو خطِ غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔

تقریب میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سربراہ فرزانہ راجہ بھی موجود تھیں جنہوں نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ غریب خاندانوں میں رقوم کی تقسیم کے لیے ایک مربوط نظام وضع کیا گیا ہے اور مکمل چھان بین کے بعد یہ پیسہ ضرورت مند خاندانوں کو دیا جارہاہے۔

امریکی رابطہ کار سفیر رافیل نے اس موقع پر اپنی حکومت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سماجی سیکٹر خصوصاََتعلیم، صحت اور توانائی کے شعبے میں امریکہ اپنی امداد اور معاونت جاری رکھے گا تاکہ حکومت ملک میں امن اومان کی صورت حال پرپوری توجہ دے سکے۔

XS
SM
MD
LG