رسائی کے لنکس

کوئٹہ: بم دھماکے سے کم ازکم ایک شخص ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمیوں میں تین خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں اتوار کی شام ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم ازکم ایک شخص ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔

کوئٹہ کے مصروف ترین کاروباری مرکز باچا خان چوک میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی کہ اسی دوران یہاں ایک بم کا زور دار دھماکا ہوا۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے یہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جب کہ قرب و جوار کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

پولیس حکام کے مطابق دھماکا خیز مواد یہاں کھڑی ایک موٹرسائیکل میں نصب تھا جس میں ٹائم ڈیوائس کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔

زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمیوں میں تین خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔

کوئٹہ پولیس کے سربراہ عبدالرزاق نے جائے وقوع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں سکیورٹی انتظامات پہلے ہی سے بڑھائے جا چکے ہیں اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے مزید اقدام بھی کیے جا رہے ہیں۔

"یہاں اگر سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوتے تو ہمیں درست انداز میں معلوم ہو جاتا کہ واقعہ ہوا کیسے ہے۔۔۔ابھی تو ہم نے اپنے لوگوں کو تعینات کیا ہوا ہے اور مختلف جگہوں پر ناکے لگائے ہوئے ہیں۔"

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ ہفتوں میں قتل و غارت گری کے واقعات تو دیکھنے میں آئے ہیں لیکن بم دھماکے کا یہ واقعہ چند ماہ کے وقفے سے رونما ہوا ہے۔

صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے امن و امان کے لیے کیے جانے والے اقدام کی وجہ سے ماضی کی نسبت صوبے کے حالات میں قابل ذکر حد تک بہتری واقع ہوئی ہے۔

فرنٹیئر کور بھی صوبے میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں اور گزشتہ روز ضلع کیچ میں ایسی ہی ایک کارروائی میں حکام نے پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس دوران ایک سکیورٹی اہلکار بھی مارا گیا۔

دریں اثناء صوبے کے ساحلی شہر گوادر کے قریب واقع پسنی کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا۔

علاقے سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مرنے والوں کو تعلق کسی اور صوبے سے تھا اور یہ لوگ یہاں مزدوری کے لیے آئے تھے۔

XS
SM
MD
LG