رسائی کے لنکس

افغان پناہ گزینوں کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت


عمران زیب اور نیل رائٹ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
عمران زیب اور نیل رائٹ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

پاکستان کے حکومتی عہدیدار عمران زیب نے کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ ہدایت کر دی گئی ہے کہ ایسے افغان پناہ گزینوں کو کسی صورت تنگ نا کیا جائے جن کے پاس نئے ’پروف آف رجسٹریشن‘ کارڈذ موجود نہیں۔

حکومتِ پاکستان اور اقوام متحدہ نے ملک میں قانونی طور پر قیام میں توسیع سے متعلق نئی دستاویزات کی عدم دستیابی کے باعث افغان پناہ گزینوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزارت برائے سرحدی اُمور میں اس مناسبت سے جمعرات کو ایک ہنگامی نیوز کانفرنس بھی بلائی گئی جس میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی) کے پاکستان میں سربراہ نیل رائٹ بھی شریک تھے۔

حکومت پاکستان کی طرف سے افغان پناہ گزینوں کے اُمور سے متعلق چیف کشمنر ڈاکٹر عمران زیب نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ جولائی میں وفاقی کابینہ نے افغان پناہ گزینوں کے ملک میں قانونی قیام میں 31 دسمبر 2015 تک توسیع کی منظوری دی تھی۔

لیکن لگ بھگ 16 لاکھ اندراج شدہ پناہ گزینوں کو قانونی قیام کی اجازت ثابت کرنے کے لیے درکار نئے کارڈز جاری کرنے کے عمل میں وقت لگےگا۔

اُنھوں نے بتایا کہ نئی دستاویزات کی عدم موجودگی کے باعث بعض شہروں سے پناہ گزینوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

عمران زیب نے کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ ہدایت کر دی گئی ہے کہ ایسے افغان پناہ گزینوں کو کسی صورت تنگ نا کیا جائے جن کے پاس نئے ’پروف آف رجسٹریشن‘ کارڈذ موجود نہیں۔

’’ہم نے واضح کر دیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو اس بنا پر ہراساں نا کیا جائے کہ ان کے پاس نئے کارڈز موجود نہیں۔‘‘

عمران زیب کے مطابق پاکستان میں کوائف کا اندارج کرنے والے قومی ادارے ’نادرا‘ کے ساتھ مل کر ملک میں مقیم اندارج شدہ افغانوں کو نئے کارڈز جاری کر دیے جائیں گے۔

اُنھوں نے بتایا کہ ملک میں مقیم اندارج شدہ افغان پناہ گزینوں کے علاوہ بڑی تعداد میں ایسے افغان بھی آباد ہیں جن کے کوائف کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

’’سولہ لاکھ سے کچھ زیادہ اندارج شدہ افغان پناہ گزین پاکستان میں موجود ہیں اور ہمارے تخمینے کے مطابق 10 لاکھ غیر انداج شدہ افغان بھی یہاں آباد ہیں۔‘‘

عمران زیب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت برائے سرحدی اُمور نے چاروں صوبوں اور مرکز میں خصوصی سیل بھی قائم کر دیے ہیں جہاں پناہ گزین اپنی شکایات کا اندارج کرا سکتے ہیں۔

پاکستان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔
XS
SM
MD
LG