رسائی کے لنکس

برہان الدین ربانی پاکستان کا دورہ کریں گے


صدر حامد کرزئی نے رواں سال افغان امن کونسل کی تشکیل کا اعلان کیا تھا (فائل فوٹو)
صدر حامد کرزئی نے رواں سال افغان امن کونسل کی تشکیل کا اعلان کیا تھا (فائل فوٹو)


پاکستان نے کہا ہے کہ پروفیسر برہان الدین ربانی کی قیادت میں افغان امن کونسل کا ایک اعلیٰ سطحی وفد آئندہ ہفتے اسلام آباد آئے گا اور اس دور ے کے دوران افغان وفد سے خطے کی موجودہ صورت حال اورعلاقے میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تفصیل سے بات چیت کی جائے گی۔

جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کونسل کے قیام کے بعد برہان الدین ربانی کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ اُن کا ملک افغان حکومت کے زیر قیادت مصالحتی عمل کا ہمیشہ سے حامی رہا ہے اوراگر افغانستان نے مستقبل میں اس حوالے سے کوئی مدد مانگی تو اُس میں پاکستان کردار ادا کرنے کی کوشش کرے گا تاہم اُنھوں نے مزید وضاحت نہیں کی کہ یہ کردار کیا ہوگا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط (فائل فوٹو)
دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط (فائل فوٹو)

پاکستان ماضی میں بھی افغانستان میں امن کی کوششوں کی حمایت کا اعلان کر چکا ہے تاہم اُس کا کہنا ہے کہ ان کوششوں کی قیادت خود افغانوں کو کرنا ہوگی ۔

صدر حامد کرزئی نے رواں سال ستمبر میں پروفیسر برہان الدین ربانی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی افغان امن کونسل قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس میں سابق جنگجو کمانڈروں کے علاوہ طالبان کے دور حکومت میں شامل بعض عہدیدار بھی شامل ہیں۔ اس کونسل کے قیام کا مقصد ملک میں قیام امن کے لیے ایسے طالبان سے رابطے کرکے اُنھیں قومی دھارے میں شامل کرنا ہے جو افغانستان کے آئین کو تسلیم کرتے ہوئے تشد د کی راہ ترک کرنے پر آمادہ ہوں۔

رواں ماہ دورہ کابل کے موقع پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی افغان امن کونسل کے رہنماء برہان الدین ربانی سے ملاقات کی تھی اور اطلاعات کے مطابق اُنھیں پاکستان آنے کی دعوت بھی دی تھی ۔

پاکستان یہ کہہ چکا ہے کہ افغانستان میں امن کا قیام اُس کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ لیکن وزیر مملکت برائے خارجہ اُمور ملک عماد کا کہنا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں کہ تمام افغان جنگجواُس کے کنٹرول میں ہیں اور نہ ہی اُس کے پاس جادو کی چھڑی ہے جس سے مسائل کو پلک جھپکتے حل کیا جاسکے۔

XS
SM
MD
LG