رسائی کے لنکس

انسداد دہشت گردی میں پاک افغان تعاون جاری ہے: وزیراعظم


پاکستانی وزیراعظم اور افغان صدر (فائل فوٹو)
پاکستانی وزیراعظم اور افغان صدر (فائل فوٹو)

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر کوششیں جاری رکھیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان اور افغانستان دونوں ہی ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔

اُنھوں نے ہفتہ کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر کوششیں جاری رکھیں۔

’’ہم بھی افغانستان سے تعاون کر رہے ہیں، افغانستان کے صدر (اشرف غنی) جب پاکستان آئے تھے اور ہم نے آپس میں جو طے کیا تھا وہ اس پر بالکل عمل کر رہے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعلیٰ سطحی عسکری رابطوں میں اضافہ ہوا ہے۔

رواں ہفتے کے اوائل ہی میں افغانستان کی سرحدی پولیس کے کمانڈر لفٹیننٹ جنرل محمد شفیق فاضلی نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اعلیٰ عکسری عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

پاکستانی اور افغان عسکری کمانڈروں کے درمیان ملاقات میں سرحد پر نگرانی کے موجودہ طریقہ کار اور رابطوں پر اضافے پر بات چیت کی گئی تھی۔

رواں ماہ پاکستانی فوج کی جنوبی کمانڈ کے سربراہ لفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ اور کور کمانڈر پشاور لفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمٰن نے الگ الگ افغانستان کا دورہ کیا تھا۔

16 دسمبر 2014ء کو پشاور میں ایک اسکول پر بدترین دہشت گرد حملے کے بعد پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ کے ڈائریکٹر جنرل لفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے بھی افغانستان کا ہنگامی دورہ کیا تھا۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت جب وہ ملک کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے، اگر سرحد پار افغانستان میں بھی موثر کارروائیاں کی جائیں تو خطے میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔

افغان عہدیداروں کے مطابق اُنھوں نے بھی اپنی جانب پاکستان کی سرحد کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں جن میں درجنوں مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔

XS
SM
MD
LG