رسائی کے لنکس

گوجرانوالہ میں احمدی فرقے کا نوجوان قتل


تھانہ کوٹ لدا کے ایس ایچ او ملک فیاض نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ لقمان احمد چھ سال قبل احمدی فرقے میں شامل ہوا تھا جب کہ اس کا دیگر خاندان سنی فرقے سے تعلق رکھتا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وسطی ضلع گوجرانوالہ میں نامعلوم افراد نے احمدی فرقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ہفتہ کی صبح کوٹ لدا میں پیش آیا۔ مقتول کا نام لقمان احمد تھا اور اس کی عمر 27 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔

تھانہ کوٹ لدا کے ایس ایچ او ملک فیاض نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ لقمان احمد چھ سال قبل احمدی فرقے میں شامل ہوا تھا جب کہ اس کا دیگر خاندان سنی فرقے سے تعلق رکھتا ہے۔

ان کے بقول مقتول اپنے ڈیرے سے دودھ لینے کے لیے جا رہا تھا کہ نامعلوم مسلح افراد نے پیچھے سے اسے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

ملک فیاض کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا یہ قتل فرقے کی بنیاد پر کیا گیا یا پھر یہ کسی ذاتی عناد کا شاخسانہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ مقتول لقمان احمد کے والد بسلسلہ روزگار سعودی عرب میں مقیم ہیں اور وہ اتوار کو ملک واپس پہنچ رہے ہیں، جن کے بیان کے بعد اس مقدمے کی تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔

پاکستان میں احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کو ان کے فرقے کی بنا پر ہلاک کیا جا چکا ہے۔ اس سال جولائی میں گوجرانوالہ شہر میں احمدی خاندان کے تین افراد جن میں ایک خاتون اور دو کمسن بچے شامل تھے، کو ایک ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا۔­­

رواں سال کے اوائل میں پنجاب کے ہی علاقے چناب نگر (ربوہ) میں ایک پاکستانی نژاد امریکی شہری کو بھی اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اپنے آباؤ اجداد کی قبروں پر حاضری کے بعد واپس جا رہے تھے۔

حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں بسنے والے تمام لوگوں کو مذہب، فرقے اور نسل سے بالا تر ہو کر تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں لیکن اس کے باوجود مختلف علاقوں سے فرقے اور مذہب کی بنیاد پر تشدد کے واقعات کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG