رسائی کے لنکس

ممبئی حملوں کے مبینہ منصوبہ ساز کی ضمانت منظور


ذکی الرحمن لکھوی (فائل فوٹو)
ذکی الرحمن لکھوی (فائل فوٹو)

ملزم کے وکیل نے بتایا کہ مچلکے جمع کروانے کے بعد ذکی الرحمٰن لکھوی ضمانت پر رہا ہو سکیں گے۔ تاہم استغاثہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کر سکتی ہے۔

پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے۔

ذکی الرحمٰن لکھوی کے وکیل رضوان عباسی نے وائس آف امریکہ کو بتایا تھا کہ اُنھوں نے اپنے موکل کی ضمانت کے لیے 10 دسمبر کو اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دخواست دائر کی تھی۔

رضوان عباسی نے بتایا کہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے دفاع اور استغاثہ کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ذکی الرحمٰن لکھوی کی درخواست منظور کرتے ہوئے پانچ، پانچ لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ مچلکے جمع کروانے کے بعد ذکی الرحمٰن لکھوی ضمانت پر رہا ہو سکیں گے۔ تاہم استغاثہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کر سکتی ہے۔

رضوان عباسی کا موقف تھا کہ اُن کے موکل پانچ سال سے زائد عرصے سے جیل میں قید ہیں تاہم ان کے بقول ذکی الرحمٰن کے خلاف ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کے کافی شواہد نہیں ہیں۔

بھارت نے 26 نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کی تھی۔

پاکستان نے حملوں کے مبینہ منصوبہ ساز ذکی الرحمٰن لکھوی سمیت سات افراد کو حراست میں لے کر اُن کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کر دی ان افراد کو تاحال عدالت کی طرف سے سزائیں نہیں سنائی گئی ہیں۔

ممبئی حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ اجمل قصاب نامی ایک مبینہ پاکستانی حملہ آور کو بھارتی پولیس نے زندہ پکڑا تھا۔ اجمل قصاب کو ممبئی کی ایک عدالت نے موت کی سزا دی تھی جس پر نومبر 2012ء میں عمل درآمد کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG