رسائی کے لنکس

شفقت حسین کے ’ڈیتھ وارنٹ‘ چوتھی مرتبہ جاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی کی سنٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت کو خط لکھا تھا کہ شفقت حسین کی سزا پر عملدآمد روکنے کے لیے عدالتی حکم کی میعاد پوری ہو چکی ہے، لہٰذا اس کی سزائے موت کے وارنٹ جاری کیے جائیں۔

پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے اغوا اور قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والے مجرم شفقت حسین کے ایک ’ڈیتھ وارنٹ‘ جاری کر دیے ہیں جس کے تحت 9 جون کو اُن کی سزا پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

کراچی کی سنٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت کو خط لکھا تھا کہ شفقت حسین کی سزا پر عملدآمد روکنے کے لیے عدالتی حکم کی میعاد پوری ہو چکی ہے، لہٰذا اس کی سزائے موت کے وارنٹ جاری کیے جائیں۔

شفقت حسین کو 2004ء میں کراچی میں ایک بچے کو اغوا اور پھر قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مقتول بچہ اس ’رہائشی عمارت‘ میں رہتا تھا جہاں شفقت حسین بطور سکیورٹی گارڈ کام کرتا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت تنازع کا شکار ہو گیا جب انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے یہ موقف سامنے آیا کہ جس وقت اس جرم کا ارتکاب کیا گیا اُس وقت شفقت حسین کی عمر لگ بھگ 14 سال تھی۔

واضح رہے کہ شفقت حسین کی سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اس سال 14 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی مگر اسے مؤخر کر دیا گیا۔

دوسری مرتبہ سزا پر عملدرآمد کے لیے 19 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی مگر انسانی حقوق کے کارکنوں کے احتجاج کے بعد پہلے اس سزا کو 72 گھنٹوں اور پھر 30 دنوں کے لیے مؤخر کیا گیا۔

اس دوران وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے بھی اس معاملے کا نوٹس لیا اور شفقت حسین کی عمر کے تعین کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی، جس نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ سزا کے وقت اُس کی عمر 23 برس تھی۔

تیسری مرتبہ اس کے ڈیتھ وارنٹ 24 اپریل کو جاری کیے گئے مگر اس کے وکلا نے تحقیقاتی کمیٹی کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں شفقت حسین عمر کی عدالتی تحقیقات کرانے کی درخواست دی جو مسترد کر دی گئی۔

سپریم کورٹ کی طرف سے یہ سوال اٹھایا گیا تھا کم عمری کا معاملہ ذیلی عدالت کی سطح پر کیوں نہیں اٹھایا گیا، شفقت حسین کی سزا کے خلاف تمام اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں۔

شفقت حسین کی قانونی ٹیم کا مؤقف تھا کہ اس کے سابقہ وکیل نے کیس کی مناسب پیروی نہ کی جس کے باعث کم عمری کا معاملہ نظر انداز کر دیا گیا۔

XS
SM
MD
LG