رسائی کے لنکس

نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے لیے پاکستان نے درخواست جمع کروا دی


پاکستانی دفتر خارجہ
پاکستانی دفتر خارجہ

بیان کے مطابق جوہری تحفظ اور سلامتی کو اولین ترجیح دیتا ہے اور اس ضمن میں اس نے بین الاقوای معیار کے مطابق قانونی، ضوابط اور انتظامی اقدام کیے ہیں۔

پاکستان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے لیے جمعہ کو باضابطہ طور پر درخواست جمع کروا دی ہے۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق آسٹریا میں پاکستانی سفیر نے گروپ کے چیئرمین کے نام ایک خط میں کہا کہ اس گروپ میں شمولیت کا فیصلہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور ان کی فراہمی کو روکنے کی بین الاقوامی کوششوں کے لیے پاکستان کی ٹھوس حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔

پاکستان ایک عرصے سے نیوکلیئرسپلائرز گروپ کی رکنیت حصول کی کوششیں کرتا آیا ہے اور اس کا موقف ہے کہ ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طور پر اسے بھی اس گروپ میں شامل کیا جانا چاہیئے۔

بیان کے مطابق پاکستان جوہری تحفظ اور سلامتی کو اولین ترجیح دیتا ہے اور اس ضمن میں اس نے بین الاقوای معیار کے مطابق قانونی، ضوابط اور انتظامی اقدام کیے ہیں۔

مزید برآں پاکستان نے ایک سرکاری مراسلے کے ذریعے جوہری توانائی کے عالمی ادارے "آئی اے ای اے" کے ڈائریکٹر جنرل کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں اپنے عملی مقاصد اور جوہری مواد، آلات اور دیگر متعلقہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے گروپ کے رہنما اصولوں کے مطابق عمل کرنے سے متعلق مطلع کیا ہے۔

رکنیت کے لیے یہ درخواست ایک ایسے وقت کی گئی ہے جب پاکستان نے بھارت کی طرف سے میزائل اور جوہری آبدوز سے بیلسٹک میزائل کے حالیہ تجربات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بحر ہند میں جوہری سرگرمیوں میں اضافے پر متنبہ کیا ہے۔

بھارت اور امریکہ کے درمیان سول جوہری معاہدے کے تناظر میں پاکستان یہ کہتا آیا ہے کہ اس سے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک استحکام متاثر ہو گا جب کہ بھارت نے جوہری مواد کے اپنے ذخیرے میں بھی اضافہ کر لیا ہے جس سے وہ ہتھیار بنا سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG