رسائی کے لنکس

پاکستان منشیات کی مارکیٹ، کراچی گڑھ بن رہا ہے: اقوام متحدہ


افغانستان غیر قانونی منشیات کا 70 فیصد پیدا کرتا ہے جس میں سے 42 سے 43 فیصد منشیات پاکستان کے راستے اسمگل ہوتی ہیں

منشیات کے اسمگلر پاکستان میں غیر محسوس طریقے سے اپنی مارکیٹ بنا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کئے گئے تو پاکستان جلد روس کی طرح منشیات استعمال کرنے والا ملک بن جائے گا۔

کراچی میں سالانہ عالمی منشیات رپورٹ کی رونمائی کے موقع پر بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے دفتر برائے ڈرگز اینڈ کرائم (یو این او ڈی سی) کے نمائندے سیزر گوڈیس نے کہا کہ روس سے کسی زمانے میں بڑی تعداد میں منشیات اسمگل ہو کر دوسرے ملکوں میں جایا کرتی تھیں، لیکن آج روس کا شمار منشیات استعمال کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے۔

برازیل کو بھی اسی قسم کی صورتحال سے گزرنا پڑا اور 20 سے 25 سال کے عرصے میں برازیل سب سے زیادہ کوکین استعمال کرنے والا ملک بن گیا۔

اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان ابھی اس مقام پر نہیں پہنچا، لیکن اس طرح کے حالات سے بچنے کے لئے فوری حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔ منشیات فروشوں کا ہدف ابھرتی ہوئی معیشت والے ممالک ہوتے ہیں جہاں کے نوجوان ان کا خاص نشانہ ہوتے ہیں۔

انگریزی اخبار ٹری بیون رپورٹ کے حوالے سے لکھتا ہے کہ دنیا میں منشیات کے دو بڑے مراکز لاطینی امریکا اور افغانستان ہیں۔ لاطینی امریکا سے کوکین اور افغانستان سے ہیروئن پوری دنیا میں اسمگل ہوتی ہے۔ افغانستان غیر قانونی منشیات کا 70 فیصد پیدا کرتا ہے جس میں سے 42 سے 43 فیصد منشیات پاکستان کے راستے اسمگل ہوتی ہیں۔

کراچی، منشیات کی اسمگل کا سب سے بڑا ’ٹرانزٹ حب‘
کراچی منشیات کی اسمگل کا سب سے بڑا ’ٹرانزٹ حب‘ ہے۔ یہاں سے منشیات کی تجارت روکنے کے لئے بہت سے وسائل، ٹیمیں اور تکنیکی سہولتوں کی ضرورت ہے۔

سیکریٹری وزارت انسداد منشیات، اعجاز علی خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے 2015ء میں 342 ٹن منشیات پکڑی جس کی قیمت دو اعشاریہ پانچ ارب ڈالر تھی۔

ان کے مطابق منشیات کے خاتمے کے لئےتین نکات پر مشتمل پالیسی ترتیب دی ہے جس میں منشیات کی فراہمی، مطلب اور بین الاقوامی رابطوں کے خاتمے جیسے اہم نکات پر فوکس کیا گیا ہے۔

دنیا میں 247 ملین افراد نشے کے عادی ہیں
سالانہ عالمی منشیات رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں منشیات استعمال کرنے والے24 کروڑ 70 لاکھ افراد میں سے 18 کروڑ اور 25 لاکھ افراد بھنگ کا نشہ کرتے ہیں۔

ہیروئن اور بھنگ وہ منشیات ہیں جن کا استعمال پاکستان میں زیادہ ہے جبکہ کوکین اور دیگر منشیات کا استعمال کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں پوست کی کاشت نوٹن ہے۔ 2015ء میں 372 ایکڑ سے زائد رقبے پر پوست کاشت کی گئی تھی، جو گذشتہ سال کے مقابلے میں پانچ فیصد زیادہ تھی، جبکہ سال 2014ء میں 217 ایکٹر سے زائد رقبے پر پوست کی کاشت ہوئی تھی۔

سال 2015ء میں پاکستان نے 605 ایکڑ رقبے پر پھیلی پوست کی فصل تلف کی۔ سال 2014ء میں 1010 ایکڑ پر مشتمل پوست کی فصل کو تلف کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG