رسائی کے لنکس

بلوچستان پر کل جماعتی کانفرنس کے لیے کمیٹی کی تشکیل


بلوچستان پر کل جماعتی کانفرنس کے لیے کمیٹی کی تشکیل
بلوچستان پر کل جماعتی کانفرنس کے لیے کمیٹی کی تشکیل

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان کے مسئلے پر مجوزہ کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے انعقاد کے سلسلے میں پارلیمان کے اندر اور باہر ملک کی سیاسی قیادت سے رابطوں کے لیے ایک 13 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

منگل کو جاری کیے گئے ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس کمیٹی کے ارکان سیاسی رہنماؤں سے رابطہ کرکے اُن کی باہمی رضامندی سے اے پی سی کی تاریخ طے کرے گی۔

کمیٹی کے ارکان میں چھ وفاقی وزراء کے علاوہ سینیٹ میں قائد ایوان نیر حسین بخاری، سینیٹر رضا ربانی، جہانگیر بدر، رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور حکمران پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ بھی شامل ہیں۔

امریکی کانگریس کے ایک رکن کی طرف سے گزشتہ ہفتے بلوچستان کی آزادی کی حمایت میں پیش کی گئی قرارداد کے بعد پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت اندرون ملک شدید تنقید کا ہدف بنی ہوئی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس میں قرارداد پیش کرنے کی نوبت نا آتی اگر بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے حکومت نے بر وقت موثر اقدامات کیے ہوتے۔

حکومت پاکستان اور ملک کی پارلیمان نے امریکی کانگریس میں بلوچستان کے معاملے پر پیش کی گئی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت اور امریکہ حکومت سے باضابطہ احتجاج بھی کیا ہے۔

وزیرِ اعظم گیلانی نے پیر کی شب سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبے کی صورت حال کو گمبھیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہمیں بلوچستان کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے اور اُن کو (تمام بنیادی) حقوق ملنے چاہیئں۔

بلوچستان طویل عرصے سے شورش کا شکار ہے، جہاں قوم پرست بلوچ تنظیمیں پہلے سے زیادہ صوبائی خود مختاری اور علاقے کے قدرتی وسائل خصوصاً گیس سے حاصل ہونے والے نفع میں اپنے حصے میں اضافے کے مطالبات کرتی آ رہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG