رسائی کے لنکس

بلوچستان: سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ’آٹھ دہشت گرد‘ ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ضلع زیارت کے اسٹنٹ کمشنر یاسر بازئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں مقامی اسپتال میں لائی گئیں تاکہ شناخت کا عمل مکمل کیا جا سکے۔

بلوچستان کے ضلع زیارت میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے صوبے میں سربراہ سمیت آٹھ دیگر شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

لیویز حکام کے مطابق زیارت میں کالعدم تحر یک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے بعض عناصر کی سر گرمیوں سے متعلق گزشتہ کچھ عر صے سے اطلاعات مل رہی تھیں جن کی بنیاد پر صورت حال پر نظر رکھی جا رہی تھی۔

حکام کے مطابق جمعہ کو علیٰ الصبح زیارت کے تین مقامات لال کٹائی، بغاﺅ اور یاسرہ تنگی میں کارروائی کی گئی جن میں مارے جانے والے شدت پسندوں میں پاکستانی طالبان کا صوبائی کمانڈر نجم الدین بھی شامل تھا۔

لیویز حکام کے مطابق نجم الدین اور اُس کے ساتھی علاقے میں سکیورٹی فورسز پر حملوں سمیت دہشت گردی کے کئی دیگر واقعات میں بھی ملوث تھے۔

تاہم آپریشن میں مارے جانے والے دیگر سات شدت پسندوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے اور آپریشن میں شامل اہلکاروں کے مطابق ہلاک کیے گئے جنگجو شکل و صورت سے مقامی معلوم نہیں ہوتے تھے۔

ضلع زیارت کے اسٹنٹ کمشنر یاسر بازئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں مقامی اسپتال میں لائی گئیں تاکہ شناخت کا عمل مکمل کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ جمعرات کو رات گئے کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس پر ایک مکان پر سکیورٹی فورسز نے چھاپہ مار کر 5 افراد کو حراست میں لیا تھا جن کا تعلق کالعدم تحر یک طالبان پاکستان سے بتایا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق گرفتار کیے گئے شدت پسندوں میں اُزبک جنگجو بھی بتائے جاتے ہیں جب کہ اُن کے قبضے سے پانچ دستی بم اور بڑی مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG